- فتوی نمبر: 10-258
- تاریخ: 22 نومبر 2017
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > تحقیقات حدیث
استفتاء
وتر کی نماز کے بعد بیٹھے بیٹھے دو سجدے کرنے ہیں۔
یہ وظیفہ جناب رسول اللہ ﷺ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو بتایا تھا۔ وتر کی نماز کے بعد دو سجدے کریں گے تو پہلے سجدے میں ’’سبوح قدوس رب الملائكة و الروح‘‘ پانچ بار پڑھیں گے، پھر بیٹھ جانا ہے اب جلسہ میں آیت الکرسی پڑھنی ہے ایک دفعہ دونوں سجدوں کے درمیان۔ آیت الکرسی ختم کرنے کے بعد واپس سجدہ کریں اور پھر پانچ بار یہ دعا پڑھیں۔
فائدہ: جناب رسول اللہ ﷺ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: قسم اس ذات کی جس کے قبضہ محمد ﷺ کی جان ہے، اللہ تعالیٰ اس کے وہاں سے اٹھنے سے پہلے ہی اس کی مغفرت کا سامان کر دے گا، اللہ تعالیٰ اس کے نامہ اعمال میں 100 حج اور 100 عمرہ کا ثواب لکھ دیتے ہیں اور ۔۔۔ شہیدوں کا ثواب عطا فرمائیں گے اور ایک ہزار فرشتے اتریں گے جو اس کے لیے ثواب لکھتے رہیں گے، اللہ تعالیٰ اس کی دعا قبول فرمائیں گے اور 60 ایسے لوگوں کی سفارش قبول فرمائیں گے جس کے لیے جہنم واجب ہو چکی ہو گی، اور جب یہ مرے گا تو اسے شہیدوں کے ساتھ کھڑا کریں گے، شہادت کی موت ملے گی۔
سوال: کیا یہ وظیفہ کرنا جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اس وظیفے کی اصل ثابت نہیں بلکہ سند کے اعتبار سے یہ موضوع (من گھڑت) ہے لہذا یہ وظیفہ کرنا جائز نہیں۔ چنانچہ حلبی کبیری میں ہے:
و أما ما ذكره في التاتارخانية عن المضمرات أن النبي صلى الله عليه و سلم قال لفاطمة رضي الله عنها: ما من مؤمن و لا مؤمنة يسجد سجدتين يقول في سجوده خمس مرات سبوح قدوس … إلخ فحديث موضوع باطل لا أصل له و لا يجوز العمل به ولا نقله إلا لبيان بطلانه كما هو شأن الأحاديث الموضوعة… (حلبي كبيري: 618، طبع سهيل اكيدمي لاهور) ..
© Copyright 2024, All Rights Reserved