• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

’’يغفر الشهداء ثم الانبياء ثم العلماء‘‘ حدیث کی تحقیق

استفتاء

یغفر الشهداء ثم الانبیاء ثم العلماء

کیایہ حدیث صحیح ہے یا کچھ اور ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

"یغفر الشہداءثم الانبیاء ثم العلماء”یہ الفاظ تو حدیث کی کسی کتاب میں ہمیں نہیں ملے ۔البتہ ایک اور حدیث ہے جس میں مذکورہ حضرات کی سفارش کا ذکر ہے اوراس میں بھی پہلے انبیاءپھر علماء اور پھر شہداء کا ذکرہے  یہ روایت سنن ابن ماجۃ  (رقم الحدیث4313)،مسندبزار(رقم الحدیث372)مسند ابو یعلی الموصلی (ص273) اور جامع بیان العلم (1/30) وغیرہ میں موجود ہے سنن ابن ماجہ میں جو  حدیث مذکور ہے اس کے الفاظ یہ ہیں  :

عن عثمان بن عفان قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : يشفع يوم القيامة الانبياء ثم العلماء ثم الشهداء

یہ روایت سند کے اعتبار سے ضعیف ہے تاہم اسے فضائل میں بیان کیا جاسکتا ہے ۔

المغنی عن حمل الاسفار للعراقی(1/13) میں ہے  :

حَدِيث «يشفع يَوْم الْقيامة الْأنبياء ثمّ الْعلماء ثمّ الشّهداء» .رواه ابن ماجه من حديث عثمان بن عفّان بإسناد ضعيف.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved