- فتوی نمبر: 27-299
- تاریخ: 02 اکتوبر 2022
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > منتقل شدہ فی حدیث
استفتاء
میرا سوال یہ ہے کہ حنفی مسلک میں عیدین کی نماز کی چھ تکبیرات ہوتی ہیں جبکہ مجھے کہیں چھ تکبیرو ں والی روایت نہیں ملی اگر یہ حدیث میں نہیں ہے تو ہم کیوں اس پر عمل کرتے ہیں اگر کوئی حدیث ہے برائے مہربانی بیان کردیجئے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
عیدین کی نماز میں چھ تکبیرات کا ذکر متعدد روایات میں موجود ہے۔
سنن ابو داؤد(2/412)میں ہے۔
عن ابی عائشة جليس لابي هريرة ان سعيدبن العاص سال ابا موسي الاشعري وحذيفة بن اليمان كيف كان رسول الله صلي الله عليه وسلم يكبر في الاضحى والفطر فقال ابو موسى كان يكبر في كل ركعة اربعاً تکبیرہ علي الجنائز فقال حذيفة صدق فقال ابوموسى كذلك كنت اكبر في البصرة حيث كنت عليهم۔
ترجمہ:ابو عائشہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ حضرت سعید بن عاص رضی اللہ عنہ نےحضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ اور حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے پوچھاکہ عید الفطر اور عید الاضحی کی نماز میں رسول اللہ صلی اللہ ولیہ وسلم تکبیرات کس طرح کہتے تھے۔حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ رسول اللہ علیہ وسلم ہر رکعت میں تین زائد تکبیروں سمیت چار تکبیریں کہتے جیسا کہ نماز جنازہ میں چار تکبیریں کہی جاتی ہیں ۔(یعنی پہلی رکعت میں رکوع کی تکبیر کو نکال کر ایک تکبیر تحریمہ کی تکبیر اور تین زائد تکبیریں کہتے اور دوسری رکعت میں ایک رکوع کی تکبیر اور تین زائد تکبیریں کہتے جیسا کہ آخر میں طبرانی کے حوالے میں حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کے حوالے سے مذکور ہے) اس پر حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ (آپ نے)سچ کہا۔ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے (مزید)بتایا کہ جب میں اہل بصرہ پر حاکم تھا تو میں بصرہ میں(عید کی نماز پڑھاتے ہوئے)اسی طرح تکبیریں کہتا تھا۔
بذل المجہود شرح ابو داؤد (2/208) میں ہے:
عن مكحول قال اخبرني ابوعائشة جليس لابي هريرة ان سعيدبن العاص سال ابا موسي الاشعري وحذيفة بن اليمان كيف كان رسول الله صلي الله عليه وسلم يكبر في الاضحى اي صلوة الاضحى والفطر اي صلوة الفطر فقال ابو موسى كان يكبر في كل ركعة اربعا اى مع تكبيرة الاحرام في الاولى وتكبيرة الركوع في الثانية تكبيره اي مثل تكبيرةعلي الجنائز فقال حذيفة صدق ابو موسى فقال ابوموسى كذلك كنت اكبر في البصرة حيث كنت اميراعليهم قال ابو عائشة وانا حاضر سعيدبن العاص حين سواله اباموسى وجواب ابي موسى وتصدق حذيفة۔
معجم الکبیرللطبرانی (9/302)میں ہے:
9513 – عن كردوس قال : كان عبد الله بن مسعود يكبر في الضحى والفطر تسعا تسعا يبدا فيكبر أربعا [ ثم يقرأ ] ثم يكبر واحدة فيركع بها ثم يقوم في الركعة الآخرة فيبدأ فيقرأ ثم يكبر أربعا يركع بإحداهن.
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ عید الاضحیٰ اور عید الفطر کی نمازوں میں نو نو مرتبہ تکبیرات کہتے تھے۔ (جن کی تفصیل یہ ہے کہ ) قراءت شروع کرنے سے پہلے چار تکبیریں کہتے (ایک تکبیر تحریمہ اور تین عید کی زائد تکبیریں) پھر قراءت کرتے پھر (قراءت کے بعد) ایک تکبیر کہہ کر رکوع کرتے۔ پھر (رکوع ، سجدہ کرکے) دوسری رکعت کے لیے اُٹھتے تو ابتداء قراءت سے کرتے پھر (قراءت کے بعد) چار تکبیریں کہتے(تین عید کی زائد تکبیریں کہتے اور ) ان چار میں سے ایک تکبیر کے ساتھ رکوع کرتے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved