- فتوی نمبر: 27-320
- تاریخ: 06 اکتوبر 2022
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > منتقل شدہ فی حدیث
استفتاء
السلام علیکم ، مفتی صاحب ! سوال ہے کہ کھانے کے بعد کلی کرنے کی اہمیت کی کوئی حدیث ہے ؟میں نے سنا ہے کہ اللہ تعالی اس کے گھر پر رحمت نازل فرماتے ہیں جوکھانے کے بعد کلی کرے ۔راہ نمائی فرمائیں ۔ جزاکم اللہ خیرا
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کھانے کے بعد کلی کرنا رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے اور ایک روایت میں آتا ہے کہ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اللہ تعالی اس کے گھر میں بہت زیادہ خیرنازل کرے تو کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں وضوء کرے ۔محدثین فرماتے ہیں کہ یہاں وضوء سے مراد ہاتھ دھونا اور کلی کرنا ہے ۔
صحیح بخاری (رقم الحدیث 5390)میں ہے :
عن بشير بن يسار عن سويد بن النعمان أنه أخبره : أنهم كانوا مع النبي صلى الله عليه و سلم بالصهباء وهي على روحة من خيبر فحضرت الصلاة فدعا بطعام فلم يجده إلا سويقا فلاك منه فلكنا معه ثم دعا بماء فمضمض ثم صلى وصلينا ولم يتوضأ
سنن ابن ماجہ (رقم الحدیث 3260) میں ہے :
3260 – قال:سمعت أنس بن مالك، يقول: قال رسول الله- صلَّى الله عليْه وسلّم -: من أحبّ أن يكْثر الله خيْر بيته، فليتوضأ إذا حضر غداؤه، وإذا رفع
مرقاۃ المفاتیح (4/354) میں ہے :
إن بركة الطعام بفتح ويجوز كسرها الوضوء أي غسل اليدين والفم من الزهومة إطلاقا للكل على الجزء مجازا أو بناء على المعنى اللغوي والعرفي بعده أي بعد أكل الطعام
© Copyright 2024, All Rights Reserved