• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مطلقہ ثلاثہ کا نکاح ثانی میں ہمبستری اور طلاق کے بعد پہلے شوہر کے پاس جانا

استفتاء

کیا فرماتےہیں مفتیان عظام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ مجھے تین طلاقیں ہوگئی تھیں اور پھر میں نے تقریباً آٹھ سال بعد(جس دوران میری عدت گذر چکی تھی)  دوسری شادی کرلی  تھی بغیر کسی شرط کے اور دوسرے شوہر کے ساتھ میں کچھ عرصہ رہی پھر اب سے تقریباً دو ماہ پہلے دوسرے شوہر سے بھی مجھے طلاق  ہوگئی  ہے۔دوسرے شوہر سے ہمبستری بھی ہوئی تھی،اب پہلے شوہر کے پاس دوبارہ جانا چاہتی ہوں اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر دوسرے شوہر سے آپ کی عدت گذر چکی ہے تو فی الحال ورنہ عدت گذرنے کے بعد آپ اپنے پہلے شوہر کے پاس نیا نکاح کرکے جا سکتی ہیں،نئے  نکاح میں مہر اور گواہوں کا ہونا ضروری ہے۔

ہندیہ (2/411)میں ہے:

إذا كان الطلاق بائنا دون الثلاث فله أن يتزوجها في العدة وبعد انقضائها وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved