• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نذر کی ایک صورت

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مجھے چند دنوں سے عجیب عجیب سے خیال آرہے تھے اور عجیب سے خواب بھی آرہے تھے جیسے بہت ڈراؤنے خواب۔ پھر میں نے زبان سے یہ الفاظ کہے کہ یا اللہ تو مجھے صحت وتندرستی والی لمبی زندگی عطاکردے میں پیر کو روزہ رکھا کروں گا اس عید پر یہ پتہ نہیں تھا کہ پیر کو ہو گی یا اتوار کو تو اس مناسبت سے میں نے یہ بھی کہہ دیا کہ ’’یا اللہ میں پیر کو روزہ رکھا کروں گا ‘‘ مگر اس پیر کو نہیں رکھوں گا جس پیر کو عید کا پہلا دن آگیا جس وقت میں نے یہ الفاظ کہے اس وقت میرے ذہن میں بالکل بھی یہ تصور نہیں تھا کہ مجھے ساری زندگی پیر کا روزہ رکھنا ہو گا یانہیں۔میں نے نہ تو یہ زبان سے الفاظ ادا کیے کہ میں ساری زندگی پیر کو روزہ رکھا کروں گا اورنہ ہی میں نے یہ نیت کی کہ ساری زندگی پیر کو روزہ رکھوں گا البتہ جب میں نے یہ الفاظ کہے تو بغیر سوچے سمجھے کہے مجھے یہ نہیں پتہ تھا کہ پیر کوروزہ  رکھ بھی پاوں گا یا نہیں۔منت کرنے کےبعد ویسے ہی میرے ذہن میں تھا کہ چلو پیر کو روزہ رکھ لیا کروں گا مگر جب میں نے پہلی پیر کو روزہ  رکھا تو مجھے احساس ہوا کہ میں ہر پیر کو روزہ نہیں رکھ سکتا ہوں اورنہ ہی ساری زندگی رکھ سکتا ہوں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت منت و نذر کی نہیں کیونکہ اس میں نہ تعلیق ہے اور نہ الزام کا صیغہ ہے لہذا ہر پیر کو روزہ رکھنا ضروری نہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved