• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

امام کا اذان دینے کے بعد جماعت سے پہلے مسجد سے نکلنے کا حکم

استفتاء

کیا امام مسجد ، مسجد میں اذان دے کر جماعت سے پہلے مسجد سے باہر نکل سکتا ہے؟  اگر نکل سکتا ہے تو کن امور کی بنیاد پر نکل سکتا ہے؟

وضاحت مطلوب ہے: باہر کس وجہ سے نکلتے ہیں؟

جواب وضاحت: اذان دینے کے بعد موبائل چارجنگ کے لیے یا کھانا کھانے کے لیے یا دودھ پینے کے لیے نکلتا ہوں اور پھر آکر نماز پڑھاتا ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں امام مسجد، مسجد میں اذان دینے کے بعد اپنی مذکورہ ضروریات کے لیے نکل سکتا ہے اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں۔

شامی (2/58) میں ہے:

 وكره تحريما للنهي خروج من لم يصلي من مسجد اذن فيه ………(الا لمن ينتظم به امر جماعة اخرى  أو الحاجة  ومن عزمه أن يعود .

 

مراقی الفلاح (ص:457) میں ہے:

وكره خروجه من مسجد اذن فيه حتى يصلي لقول عليه السلام: لا يخرج من المسجد بعد النداء الا منافق  أو رجل يخرج لحاجة يريد الرجوع.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved