• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسجد کے سپیکر پر بچوں کے ٹیکے لگوانے کا اعلان

  • فتوی نمبر: 29-378
  • تاریخ: 16 اکتوبر 2023

استفتاء

کسی علاقے میں جب سرکاری اہلکاربچوں کے ٹیکے لگانے کیلیے آئیں اور مسجد کے سپیکر پر اعلان  کرنا چاہیں تو کیا ان کو اعلان کی اجازت دے دی جائے  جبکہ ہمیں ان کو روکنے پر قدرت ہو  ؟ کیا مسجد میں اس اعلان کی اجازت ہے  ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مسجد میں صرف انہی چیزوں کا اعلان کیا جا سکتا ہے جو مسجد میں گم ہوئی ہوں اس کے علاوہ مسجد میں کسی دنیاوی کام کا اعلان درست نہیں ہے،لہذا علاقے والوں کو چاہیے کہ خواہ کوئی بھی دنیاوی کام ہوں ، ان کے لیے مسجد سے باہر اعلان کرنے کا نظم بنائیں تاکہ مسجد میں کسی دنیاوی کام کے اعلان کرنے کی خرابی لازم نہ آئے  ۔

صحیح مسلم رقم الحدیث (568) میں ہے  :

عن أبي عبد الله مولى شداد بن الهاد أنه سمع أبا هريرة يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:من سمع رجلا ‌ينشد ‌ضالة في المسجد فليقل:لا ردها الله عليك، فإن المساجد لم تبن لهذا

معالم السنن شرح  ابو داؤد للخطابی(1/143) میں ہے :

قوله ينشد معناه يطلب يقال نشدت الضالة إذا طلبتها وأنشدتها إذا عرفتها وفى رواية أخرى أنه قال لرجل كان ‌ينشد ‌ضالة في المسجد أيها الناشد غيرك الواجد ويدخل في هذا كل أمر لم يبن له المسجد من البيع والشراء ونحو ذلك من أمور معاملات الناس واقتضاء حقوقهم، وقد كره بعض السلف المسألة في المسجد .

فتاوی مفتی محمود( 1/613 )میں ہے  :

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ مسجد کے اندر نصب شدہ لاؤڈ سپیکر پر مسجد سے غیر متعلقہ دنیاوی اعلانات از قسم اعلانات گمشدگی مختلف اشیاء،  اعلان متعلقہ راشن ڈپو، اعلان متعلقہ بلدیاتی انتخابات یا عام انتخابات وغیرہ کرنا از روۓ شریعت مطہرہ کیسا ہے نیز ایسا اعلان کرنا جو کہ مسجد کی ارد گرد کی آبادی یا بستی یا معاشرے کے متعلق ہو لیکن مسجد کے متعلق نہ ہو مثلا یہ اعلان کرنا کہ کسی بلدیاتی انتخاب کے سلسلے میں یا کسی دوسرے دنیاوی سلسلے میں تمام بستی والے فلاں مقام پر صلاح مشورہ کے لیے اکٹھے ہو جائیں از روئے شریعت کیسا ہے احادیث مبارکہ اور قرآن پاک کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرمائیں ۔

جواب : مسجد کے اندر نصب شدہ لاؤڈ سپیکر پر کسی قسم کے اعلانات جائز نہیں ایک دفعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں ایک شخص نے مسجد میں گم شدہ چیز کا اعلان کیا تھا تو اس کے جواب میں اپ نے "لا رد اللہ علیک ” فرمایا جو سخت ناراضگی کی دلیل ہے ۔ واللہ تعالی اعلم ۔

مسائل بہشتی زیور (2/195)  میں ہے :

مسئلہ : گمشدہ بچے کا مسجد سے اعلان کرنے کی انسانی مجبوری کی وجہ سے گنجائش ہے ۔ لیکن اس کے لیے بہتر ہے کہ علاقے والے چندہ کر کے ایک لاؤڈ سپیکر شرعی مسجد کی حدود سے باہر لگا لیں اور اس میں ایسا اعلان کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved