• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کیا اپنے آپ کو عیسائی کہنے سے بندہ کافر ہوجاتا ہے؟

استفتاء

گذشتہ روز میں اور میرے بچے مری گئے ہوئے تھے۔ وہاں مال روڈ پر میرے بڑے بیٹے  نے چرچ دیکھا اور اس کے اندر جانے کے لیے وہاں کے ہی ایک کارندے سے پوچھا، اُس نے میرے بیٹے سے پوچھا کہ کیا آپ عیسائی ہیں یا مسلمان؟ میرے بیٹے نے جواب دیا کہ میں عیسائی ہوں کیونکہ اس کو خاندان کے ایک بڑے نے کہا کہ اگر تم نے چرچ جانا ہو تو آپ کہہ دینا کہ میں عیسائی ہوں، پھر وہ آپ کو اندر سے  دیکھنے دیں گے۔

میرا بیٹا 19سال کا ہے اور چونکہ عیسائی اہل کتاب ہیں اس لیے اس کو شوق تھا کہ وہ اہل کتاب کی عباد ت گاہ دیکھیے۔   براہ کرم بتایئے کہ اس کے ایسا کہنے سے وہ دائرہ اسلام سے خارج تو نہیں ہو گیا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکوره صورت میں فوراً صدق دل سے توبہ واستغفار کرکے تجدید ایمان کرے اورآئندہ ایسا کرنے سے مکمل پرہیز کرے۔

عالمگیری (2/283)میں ہے:

رجل كفر بلسانه طائعا وقلبه مطمئن بالإيمان يكون كافرا ولا يكون عند الله مؤمنا كذا في فتاوى قاضي خان

عالمگیری (2/279)میں ہے:

مسلم قال انا ملحد يکفر ولو قال ماعلمت انه کفر لايعذر بهذا …. وفي اليتيمة سألت والدي عن رجل قال أنا فرعون أو إبليس فحينئذ يكفر كذا في التتارخانية

شامی (4/ 224)میں ہے:

وفي البحر عن الجامع الصغير إذا أطلق الرجل كلمة الكفر عمدا لكنه لم يعتقد الكفر قال بعض أصحابنا لا يكفر لأن الكفر يتعلق بالضمير ولم يعقد الضمير على الكفر وقال بعضهم يكفر وهو الصحيح عندي لأنه استخف بدينه اه

 ثم قال في البحر والحاصل أن من تكلم بكلمة الكفر هازلا أو لاعبا كفر عند الكل ولا اعتبار باعتقاده كما صرح به في الخانية

البحر الرائق (5/ 133)ميں ہے:

وبقوله لبيك جوابا لمن قال يا كافر يا يهودي يا مجوسي وبقوله أنا ملحد لأن الملحد كافر ولو قال ما علمته لا يعذر

عالمگیری(2/ 278)میں ہے:

 إذا قال لغيره يا كافر يا يهودي يا مجوسي فقال لبيك يكفر

فتاوی دارالعلوم دیوبند(12/227)میں ہے:

سوال:جوشخص یہ کہے میں عیسائی ہوں اس کے یہاں کھانا جائز ہےیا نہیں؟

جواب:وہ شخص کافر ہو گیا ہے اس کے ساتھ کھانا پینا جائز نہیں ہے۔

وفي البحر عن الجامع الصغير إذا أطلق الرجل كلمة الكفر عمدا لكنه لم يعتقد الكفر قال بعض أصحابنا لا يكفر لأن الكفر يتعلق بالضمير ولم يعقد الضمير على الكفر وقال بعضهم يكفر وهو الصحيح عندي لأنه استخف بدينه اه (رد المحتار ،باب المرتد3/224)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved