• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

المؤمن فی المسجد کالسمک فی الماء کی تحقیق

استفتاء

ہمارے ایک عزیز اہل علم میں سے ہیں انہوں نے فرمایا کہ یہ قول

’’مؤمن کا دل مسجد میں ایسے لگتا ہے جیسے مچھلی کا پانی میں اور مسجد سے باہر ایسےہوتا ہے جیسے مچھلی پانی سے باہر ‘‘

بطور حدیث پیش کیا جاتا ہے جبکہ یہ حدیث نہیں بلکہ امام مالک بن دینار ؒ کا قول ہے۔اس بات کا اگر کوئی حوالہ مل جائے تو نوازش ہوگی کہ یہ بات امام  مالک بن دینارؒ  نے کہاں لکھی ہے اور حدیث پاک نہ ہونے کا فتوی بھی ارسال فرمائیے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ قول  بعینہ حدیث نہیں ہے اور نہ ہی حضرت مالک بن دینارؒ کا قول ہے البتہ یہ قول حضرت مالک بن دینارؒ کے ایک قول کے مشابہ ہے جس کو علامہ مناوی ؒ نے اپنی کتاب ’’فیض القدیر‘‘(ص:6/87)میں نقل کیا ہے(قال مالك بن دينار: المنافقون في المساجد ‌كالعصافير ‌في ‌القفص)یعنی منافق مسجد میں ایسا ہے جیسے پرندہ پنجرے میں۔

کشف الخفاء(2/294)میں ہے:

2689 – المؤمن في المسجد كالسمك في الماء والمنافق في المسجد كالطير في القفص.

لم أعرفه حديثا وإن اشتهر بذلك، ويشبه أن يكون من كلام مالك بن دينار فقد نقل المناوي عنه أنه قال المنافقون في المسجد كالعصافير في القفص»

البتہ  اس قول کے پہلے جزء کا مضمون درست ہے جو دیگر احادیث کے قریب قریب ہے،جیسے ایک حدیث میں آتا کہ قیامت کے دن سات لوگوں کو عرش کا سایہ ملے گا ان میں سے ایک وہ ہے جس کا دل مسجد میں اٹکا رہے،الفاظ یہ ہیں:

’’ورجل ‌قلبه معلق في المساجد‘‘(صحیح مسلم حدیث نمبر:2380)

اور حسن التنبہ لما ورد فی التشبہ لنجم الدین الغزی الشافعی(1061ھ)(12/92)میں ہے:

«وقرأت في بعض المجاميع حديثا: "المؤمن في المسجد كالسمك في الماء، والمنافق في المسجد ‌كالطير ‌في ‌القفص

ولم أجده في كتب الحديث مع التطلب، ولكن معناه صحيح يشهد له الحديث المتقدم: "إذا رأيتم الرجل يعتاد المسجد فاشهدوا له بالإيمان”»

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved