- فتوی نمبر: 8-200
- تاریخ: 22 دسمبر 2015
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!اللہ تعالیٰ کی رحمت سے امید ہے آنجناب بخیریت ہوں اور دین ِ عالی خدمت میں شب روز مصروف ہوں گے۔درجِ ذیل مسائل کے بارے میں رہنمائی درکار ہے:
عورت تین طلاق کی مدعیہ ہے اور خاوند دو طلاق ِ رجعی کا قائل ہے ، جبکہ عورت کے پاس کوئی گواہ نہیں اور مرد دو طلاقوں پر قسم اٹھانے کے لیے بھی تیار ہے، نیز خاوند خلع پر بھی رضامند نہیں ، ایسی صورتِ حال میں اگر عورت اپنی جان چھڑانے کے لیے عدالت سے رجوع کر لے اور جج بغیر گواہوں کے تنسیخ ِ نکاح کا فیصلہ کر دے تو کیا یہ فیصلہ معتبر ہوگا ، کیونکہ المراۃ کالقاضی کے اصول کے تحت عورت کو تین طلاقیں ہو چکی ہیں اور نکاح ختم ہو چکا ہے ، اس صورت میں یہ فیصلہ صرف قانونی دفاع کے طور پر کام آئے گا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ایسی صورت میں عورت عدالت سے تنسیخ نکاح کی ڈگری لے کر اپنا تحفظ کر سکتی ہے۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved