• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

رخصتی قبل طلاق، ایک طلاق نامہ پر بار بار دستخط کرنا

  • فتوی نمبر: 8-214
  • تاریخ: 25 دسمبر 2015

استفتاء

محترم مفتی صاحب! ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے کہ ہمارے بیٹے وقاص کا نکاح ہوا تھا، لیکن ابھی رخصتی نہ ہوئی تھی کہ کچھ وجوہات کی بنیاد پر  طلاق دینے کی نوبت آ گئی۔ چنانچہ ہم نے یونین کونسل جا کر ایک طلاق کا طلاق نامہ بنوایا، اور لڑکی والوں کو بھیج دیا، اس کے بعد یونین کونسل والے ہمیں بلاتے رہے، اور اسی طلاق نامہ پر دوبارہ سائن کرواتے رہے، اور بعد میں طلاق کا سرٹیفیکیٹ جاری کر دیا۔  اب پوچھنا یہ ہے کہ مذکورہ صورت میں لڑکا اور لڑکی دوبارہ نکاح کر کے رہ سکتے ہیں یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ ابھی رخصتی نہیں ہوئی تھی، اس لیے لڑکی کو ایک طلاق بائنہ واقع ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے نکاح ختم ہو گیا ہے۔ چونکہ طلاق ایک ہوئی ہے، اس لیے دوبارہ نکاح ہو سکتا ہے۔

قال لزوجته غير المدخول بها أنت طالق ثلاثاً …. و إن فرق بانت بالأولى لا إلى عدة. (رد المحتار: 4/ 499) …………….. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved