- فتوی نمبر: 8-376
- تاریخ: 20 اپریل 2016
استفتاء
شوہر خود طلاق نامہ لے کر بیوی کے والدین کے گھر آیا، اور والدین کو طلاق نامہ تھما دینے کے بعد زبان سے تین مرتبہ یہ الفاظ کہے کہ ’’میں ثوبیہ کو طلاق دیتا ہوں‘‘۔ شوہر نے زبانی طلاق کے الفاظ اس لیے کہے تھے کہ شوہر کے ساتھ آنے والے ایک آدمی نے شوہر سے کہا کہ تحریری طلاق مؤثر نہیں ہوتی، لہذا زبان سے بھی کہہ دیں۔ اس وجہ سے شوہر نے زبان سے تین مرتبہ طلاق کے الفاظ کہہ دیے۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ تینوں طلاقیں شرعاً واقع ہو گئیں ہیں یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہو گئیں ہیں اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے۔ لہذا اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ ہی رجوع کی گنجائش ہے۔
في البدائع (3/ 295):
و أما الطلقات الثلاث فحكمها الأصلي هو زوال الملك و زوال حل المحلية أيضاً … لقوله عزوجل فإن طلقها فلا تحل له من بعد … الخ…………….. فقط و الله تعالى أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved