• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دفعہ ہو تو مجھ سے فارغ ہے۔ تو بس فارغ ہے

استفتاء

محترم  میں اور میری بیوی بچی کی دوائی لینے ہسپتال جا رہے تھے، تیار کرنے اور جلدی جانے کے معاملے میں ہماری دونوں کی

بحث شروع ہو گئی، ہم موٹر سائیکل پر سوار ہو کر گیٹ پر آئے۔ ابھی  تک میری بیوی باتیں کرتی جارہی تھی، میں نے گیٹ پہ موٹر سائیکل روک کر اسے کہا ’’دفعہ ہو تو مجھ سے فارغ ہے‘‘ اور امی کو آواز دی اور بچی اس کے ہاتھ سے لے لی اور امی کو دے دی، وہ گھر چلی گئی، مجھے موٹر سائیکل کی کاپی بھول گئی تھی، میں واپس لینے گیا وہ ویسے چلا رہی تھی، میں پھر اسے کہتا رہا ’’تو بس فارغ ہے‘‘ میرا ارادہ اسے نہ طلاق دینے کا تھا نہ مجھے علم تھا کہ ان الفاظ سے طلاق ہوتی ہے۔ گھر میں میری بھابھی نے یہ الفاظ سنے تو اس نے کہا ایسے الفاظ سے طلاق ہو جاتی ہے، اپنے الفاظ کے بارے میں مفتی صاحب سے رجوع کریں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں عورت کے حق میں ایک بائنہ طلاق ہو گئی ہے جس کی وجہ سے نکاح ختم ہو گیا ہے۔ میاں بیوی اکٹھے رہنا چاہیں تو کم از کم دو گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کر کے رہ سکتے ہیں۔

نوٹ: آئندہ  کے لیے شوہر کے پاس دو طلاقوں کا حق باقی ہے۔

توجیہ: ’’تو مجھ سے فارغ ہے‘‘ کا لفظ کنایات کی تیسری قسم میں سے ہے جس میں غصے کی حالت میں بغیر نیت کے بھی قضاء ً طلاق ہو جاتی ہے اور عورت اپنے حق میں قضاء ً والے حکم پر عمل کرنے کی پابند ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved