• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شیعوں کی قرآنی خوانی کے بعد کھانے میں شریک ہونا

استفتاء

کیا شیعہ کے گھر کا کھانا جائز ہے؟ اگر جائز نہیں تو کیوں؟

وضاحت مطلوب ہے: اس سوال کی ضرورت کیوں پیش آ رہی ہے۔ پورا پس منظر اور پوری تفصیل لکھیں۔ فقط و اللہ اعلم

جواب: اگر کوئی شیعہ قرآنی خوانی کرتا ہے، اور قرآن خوانی کے بعد کھانا کھلاتا ہے، تو کیا تب اس کے گھر کا کھانا کھا لیا جائے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کسی کے ایصال ثواب کے لیے لوگوں کو جمع کر کے قرآن خوانی کرانا یہ بھی درست نہیں۔ اپنے اپنے گھر میں ہوتے ہوئے جو جتنا قرآن پاک پڑھے، اس کا ثواب میت کو پہنچانے کی دعا کر لے۔ نہ جمع کیا جائے، نہ کھانا کھلایا جائے۔ اگر کھانا کھلانا ہے تو غریبوں فقیروں میں کچا یا پکا راشن یا پیسے تقسیم کر کے اس کا ثواب میت کو پہنچانے کی دعا کر دے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved