• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسجد میں کھڑے ہو کر کسی مسلمان پر تہمت لگانا

  • فتوی نمبر: 8-102
  • تاریخ: 09 دسمبر 2015

استفتاء

اگر کوئی شخص مسجد میں کھڑے ہو کر کسی مسلمان پر جھوٹا الزام لگا دے، اور اپنی بات کو (نعوذ باللہ) اللہ سے منسوب کر دے کہ تم (ایسے ہو یا تم ویسے ہو یعنی تم نے مجھ کو زہر دیا  ہے)۔ شہادت کی بھی ضرورت محسوس نہ کرے۔ لہذا اس سے وضاحت کس طرح طلب کی جائے گی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کسی مسلمان پر جھوٹا الزام لگانا اور وہ بھی مسجد میں شریعت کی رُو سے نا جائز اور حرام ہے، اور اتنی بات تو ہر مسلمان کو معلوم ہی ہے۔ باقی رہی یہ بات کہ مذکورہ شخص نے جو الزام لگایا ہے وہ سچا ہے یا جھوٹا؟ تو دار الافتاء کے لیے اس کا طے کرنا فریقین کی بات سنے بغیر ممکن نہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved