• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عیسائیوں کے عبادت خانہ کے لیے ویب سائٹ بنا کر دینا

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں جس کا کام ویب سائٹ بنانا ہے۔ ایک عیسائی ہم سے ایک گرجے کی ویب سائٹ عیسائیت کو فروغ دینے کے لیے بنوانا چاہتی ہے۔ کیا ایسی ویب سائٹ بنانا جائز ہے؟

وضاحت: 1۔ سائل کی کمپنی کے ذمے صرف ویب سائٹ کا ڈھانچہ  (Structure) بنانا ہے، کونسا ڈیٹا (Data) کدھر رکھنا ہے، وہ خود کسٹمر ہی کرے گا۔

2۔ یہ کسٹمر کسی باہر کی کمپنی سے آیا ہے، پاکستان کا نہیں ہے۔

وضاحت مطلوب ہے: عیسائیت کو فروغ دینے کے لیے بنانی ہے، اس لیے اس کا کچھ خاکہ  (Outlines) تحریر کریں۔

جواب وضاحب: سائل سے وضاحت لی تو انہوں نے کہا کہ کمپنی کی پالیسی کے مطابق مکمل خاکہ تو میں نہیں دے سکتا۔ البتہ اتنا بتایا ہے کہ ویب سائٹ پر جو مواد لگایا ہے، اس میں یہ باتیں ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام خدا کے بیٹے ہیں۔ یہ مواد لکھا ہوا بھی ہے، اور ویڈیو میں بیانات اور  Table talk کے ذریعے بھی موجود ہے۔ بہر حال اکثر مواد اچھے اخلاق سے متعلق ہے۔ فی الحال تو مسلمانوں اور اسلام کے خلاف ابھارنے کا کوئی مواد بالکل تو موجود نہیں، بعد میں لگا دیں تو اس کا اعتبار اور چیک بھی کوئی نہیں۔

مزید براں کہ ویب سائٹ اصلاً چرچ کی ہے، جس میں اس کا پتا، عبادت کا وقت وغیرہ کی معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ویب سائیٹ بنانے میں اگر آپ کا کام گرجے سے متعلق صرف معلومات بتانے کا ہو تو اس کو بنا سکتے ہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved