• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بریلوی اور غیر مقلدین کی مساجد میں تعمیر وغیرہ کے لیے چندہ دینا

استفتاء

بریلوی اور اہل حدیث مسلک کے ائمہ کرام کے عقائد تو ہمیں معلوم نہیں، ان کی مساجد میں جانا، ان کے پیچھے نماز پڑھنا، اور ان کی مساجد کی تعمیر کے لیے چندہ دینا۔ اس کے بارے میں کیا معمول رکھنا چاہیے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مسجد خواہ بریلویوں کی ہو یا غیر مقلدین کی ہو چونکہ مسجد ہے اس لیے کسی مسجد کی تعمیر پر خرچ کرنا جائز ہے۔

البتہ بریلوی درج ذیل غلط عقائد کے حامل و داعی ہیں:

۱۔ رسول اللہ ﷺ کو جنت و دوزخ کے داخلے تک پیش آنے والی ہر بات کا علم دیا گیا ہے۔

۲۔ رسول اللہ ﷺ مختار کل ہیں۔

۳۔ رسول اللہ ﷺ ہر جگہ حاضر و ناظر ہیں۔

اور موجودہ غیر مقلدین کا ایک خطر ناک عقیدہ یہ ہے کہ:

اللہ تعالیٰ کی صفات متشابہات (ید، رجل، ساق، استواء وغیرہ) کے ظاہری معنیٰ مراد لیتے ہیں۔

اس لیے ان کی مسجد سے تعاون بالواسطہ بدعت پر تعاون ہو گا، لہذا احتیاط کرنی چاہیے۔ نیز ان کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔

و أما الفاسق فقد عللوا كراهة تقديمه بأنه لا يهتم لأمر دينه و بأن في تقديمه للإمامة تعظيمه و قد وجب عليهم إهانته شرعاً. و لا يخفی أنه إذا كان أعلم من غيره لا تزول العلة فإنه لا يؤمن أن يصلي بهم بغير طهارة فهو كالمبتدع تكره إمامته بكل حال بل مشی في شرح المنية علی أن كراهة تقديمه كراهة تحريم. (رد المحتار: 1/ 560) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved