• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

’’جنتان‘‘کی تفسیر

استفتاء

بتایا جاتا ہے کہ جو اللہ کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈر گیا اس کے لیے دو جنتیں ہیں۔دوسے کون کون سی جنت مراد ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس سے دو خاص قسم کے باغ مراد ہیں جو جنتیوں کوان کی خاص صفات کی وجہ سےملیں گے۔

معارف القرآن(مفتی شفیع عثمانیؒ) 8/260 میں ہے:

’’جس طرح سابقہ آیات میں مجرمین کی سخت سزاؤں کا ذکر تھا ان آیات میں ان کے بالمقابل مؤمنین صالحین کی عمدہ جزاؤں اور نعمتوں کا بیان ہے جن میں اہل جنت کے پہلے دو باغوں کا ذکر اور ان میں جو نعمتیں ہیں ان کا بیان ہے، اس کے بعد دوسرے دو باغوں کا اور ان میں مہیا کی ہوئی نعمتوں کا ذکر ہے۔پہلے دو باغ جن حضرات کے لئے مخصوص ہیں ان کو تو متعین کر کے بتلا دیا ہے (وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ ) یعنی ان دو باغوں کے مستحق وہ لوگ ہیں جو ہر وقت ہر حال میں اللہ تعالیٰ کے سامنے قیامت کے روز کی پیشی اور حساب و کتاب سے ڈرتے رہتے ہیں جس کے نتیجہ میں وہ کسی گناہ کے پاس نہیں جاتے، ظاہر ہے کہ ایسے لوگ سابقین اور مقربین خاص ہی ہو سکتے ہیں۔‘‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved