- فتوی نمبر: 33-93
- تاریخ: 24 اپریل 2025
- عنوانات: عقائد و نظریات > اسلامی عقائد
استفتاء
اللهم صل على سيدنا محمد وعلى آل سيدنا محمد، اللهم إنى أسئلك بحق محمد وآل محمد ان تكفيني ما أخاف وأحذر
کیا یہ دعا مانگنا درست ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ دعا مانگنے میں اہل تشیع کے ساتھ مشابہت ہے لہٰذا مذکورہ دُعا مانگنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
شامی(9/484) میں ہے:
(و) كره قوله (بحق رسلك وأنبيائك وأوليائك) أو بحق البيت لأنه لا حق للخلق على الخالق …….. ومجرد إيهام اللفظ ما لا يجوز كاف في المنع
فتاوی رشیدیہ(1/145) میں ہے:
سوال: دعا میں بحق رسول اللہ وولي الله کا کہنا ثابت ہے یا نہیں؟ بعض فقہا و محدثین منع کرتے ہیں اس کا کیا سبب ہے؟
جواب: بحق فلاں کہنا درست ہے اور معنی یہ ہے کہ جو تو نے اپنے احسان سے وعدہ فرما لیا ہے اس کے ذریعے سے مانگتا ہوں مگر معتزلہ اور شیعہ کے نزدیک حق تعالی حق لازم ہے اور وہ بحق فلاں کے یہی معنی مراد رکھتے ہیں اس واسطے معنی موہم اور مشابہ معتزلہ ہو گئے تھے لہذا فقہاء نے اس لفظ کا بولنا منع کر دیا ہے تو بہتر ہے کہ ایسا لفظ نہ کہے جو رافضیوں کے ساتھ تشابہ ہو جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved