• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

خانہ کعبہ کا غلاف کالا کیوں ہے؟

استفتاء

خانہ کعبہ کا غلاف کالا کیوں ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

خانہ کعبہ کا غلاف مختلف زمانوں  میں مختلف رنگ(مثلاً:سفید،پیلا،سبز) کا رہا ہے ،پھر ناصر عباسی  نے اپنے دور میں خانہ کعبہ پر کالے رنگ کا غلاف چڑھایا جوکہ آج تک چلا آرہا ہے،نیز ان لوگوں کے ہاں کالا لباس عظمت والا سمجھا جاتا تھا اور خانہ کعبہ پر کالا غلاف چڑھانے سے بھی خانہ کعبہ  کی عظمت مقصود تھی۔

فتح الباری(3/460)میں ہے:

ذكر الفاكهي أن أول من كساها الديباج الأبيض المأمون بن الرشيد، واستمر بعده. وكسيت في أيام الفاطميين الديباج الأبيض. وكساها محمد بن سبكتكين ديباجا أصفر، وكساها الناصر العباسي ديباجا أخضر، ثم كساها ‌ديباجا ‌أسود، فاستمر إلى الآن.

فتاوی محمودیہ(10/367)میں ہے:

سوال:- احقر نے کئی بار محسوس کیا کہ مجھے یہ ہدایت ہورہی ہے کہ جب تویہ جانتاہے کہ نورخدا وندی سفید اورنورمحمدی کارنگ سبز ہے، توعلماء حق کو غلاف ِ خانہ کعبہ کے سیاہ رنگ کی طرف کیوں توجہ نہیں،کیونکہ حضور رسول مقبول ﷺنے جن رنگوں کا غلاف خانہ کعبہ پر چڑھا یا وہ سرخ ،سفید یاسبز رنگ کے تھے ، نیز یہ بات بھی احقر کے دل میں ہے کہ یہ رنگ تصوف میں عیسائیوں سے منسوب کیا جاتاہے، سیاہ رنگ کا استعمال غلافِ کعبہ پراوّل کس نے دیا، یہ تو احقر کو معلوم نہیں،امید ہے  کہ جناب اس بارے میں اپنی گراں قد ر رائے اور احادیث کی روشنی میں حوالوں سے احقر کویہ بتائیں کہ حقیقت حال کیا ہے؟اورمیں اس بارے میں کیا طریقہ اختیار کروں ؟

الجواب حامداًومصلیاً:بیت اللہ شریف کاغلاف مامون الرشید نے دیباج ِ ابیض کاسب سے پہلے ڈالا ، دیر تک یہ سلسلہ رہا، پھرمحمدبن سبکتگین نے دیباج اصفر کا ڈالا ، پھر ناصرعباسی نے دیباج اخضر کا ڈالا،پھراسی نے دیباج اسود کا ڈالا ،جواب تک جاری ہے ، عباسیوں کا درباری لباس اور خصوصی شعار بھی سیاہ تھا،وہ اس کو عزت وعظمت کالباس تصور کرتے تھے ، حضرت نبی اکرم   ﷺ  کا اسود عمامہ احادیث میں  مذکور ہے ، غالباً اسی وجہ سے عباسیوں نے اسود کاانتخاب کیا ۔غلاف کعبہ کے متعلق تفصیل فتح الباری، ج۳؍ص ۳۶۲؍ عینی ج۴؍ص۶۰۰؍ ،اوجزالمسا لک، ج۲؍ص ۵۴۳؍ میں ہے ۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved