• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

انبیاء ؑ کے عمل کے وسیلے سے دعا مانگنا

استفتاء

انبیاء علیہم السلام کے اعمال کے وسیلے سے دعا مانگنا کیا جائز ہے  ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عمل صالح کے وسیلے سے دعا مانگنا جائز ہے  چاہے عمل اپنا ہو یا کسی اور کا انبیاء علیہم السلام  کا ہو یا صلحاء کا  ۔

شرح النووی على مسلم (17/ 56)  میں ہے:

قوله (انظروا أعمالا عملتموها صالحة فادعوا الله بها لعله يفرجها) استدل أصحابنا بهذا على أنه يستحب للإنسان أن يدعو في حال كربه وفي دعاء الاستسقاء وغيره بصالح عمله ويتوسل إلى الله تعالى به لأن هؤلاء فعلوه فاستجيب لهم وذكره النبي صلى الله عليه وسلم في معرض الثناء عليهم وجميل فضائلهم»

احسن الفتاوی (1/332) میں ہے :

توسل خواہ احیاء سے ہو یا اموات سے ، ذوات سے ہو یا اعمال سے ، اپنے اعمال سے ہو یا غیر کے اعمال سے ، بہر حال اسکی حقیقت اور ان سب صورتوں کا مرجع توسل برحمۃ اللہ تعالی ہے   بایں طور کہ فلاں مقبول بندہ پر جو رحمت ہے اسکے توسل سے دعا کرتا ہوں یا فلاں نیک عمل اپنایا  غیر کا جو محض آپ کی عطا اور رحمت ہے اس سے توسل کرتا ہوں ۔ چونکہ توسل بالرحمۃ کے جواز  بلکہ ارجی للقبول ہونے میں کوئی شبہ نہیں اور یہ سب صور مذکورہ کو شامل ہے لہذا توسل کی مذکور فی السوال سب صورتیں جائز ہیں۔

تسکین الصدور مصنفہ مولانا سرفراز خان صفدرؒ (ص404)  میں ہے :

ہمارے نزدیک توسل بالذات اور توسل بصالح الاعمال میں صرف نزاع لفظی ہے کیونکہ جو حضرات توسل بالذات کے قائل ہیں ان کی مراد یہ ہرگز نہیں کہ مثلا جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی کو العیاذ باللہ تعالی وصف نبوت اور رسالت اور ان دینی خدمات سے جو آپ نے اپنی حیات طیبہ میں سرانجام دی ہیں الگ کر کے توسل کیا جائے۔۔۔۔۔۔  بلکہ جہاں بھی ان حضرات سے توسل ہوگا وہاں ان کی تمام خوبیوں اور کمالات کو پیش نظر رکھا جائے گا اور ان نیک کاموں کی وجہ سے ان پر اللہ تعالی کی جو خصوصی رحمتیں نازل ہوں گی ان کو کسی صورت میں فراموش نہیں کیا جائے گا ۔ ذکر اگرچہ ذات کا ہوتا ہے اس لیے کہ وہ موصوف ہے لیکن اس کے اعمال ، کمالات اور صفات کو بھی اس میں دخل ہے اور اسی وجہ سے توسل کیا جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved