• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا مقتدی کی غلطی کی وجہ سے امام کی نماز متأثر ہوتی ہے

استفتاء

کیا کوئی ایسی حدیث بھی ہے جس میں اس بات کا ذکر ہو کہ امام اگر دوران نماز کوئی غلطی کرتا ہے تو اس کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ کسی مقتدی نے طہارت اچھی طرح حاصل نہیں کی یا وضو میں کوئی کمی رہ گئی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس طرح کی روایت مختلف الفاظ کے ساتھ کئی کتب حدیث میں منقول ہے جیسے نسائی  شریف میں ہے ایک صحابی سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی نماز میں سورہ روم کی تلاوت کی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآت ملتبس ہو گئی جب حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھا کر فارغ ہوئے تو فرمایا کیا ہو گیا ہے کچھ لوگوں کو کہ ہمارے ساتھ نماز پڑھتے ہیں لیکن وضو اچھی طرح نہیں کرتے یہ لوگ ہم پر قرآن پڑھنے میں التباس پیدا کرتے ہیں۔

سنن النسائی (2/ 156) میں ہے:

أخبرنا محمد بن بشار، قال: حدثنا عبد الرحمن قال: أنبأنا سفيان، عن عبد الملك بن عمير، عن شبيب أبي روح، عن رجل من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه صلى صلاة الصبح، فقرأ الروم فالتبس عليه، فلما صلى قال: «ما بال أقوام يصلون معنا لا يحسنون الطهور، فإنما يلبس ‌علينا ‌القرآن أولئك»

مسند احمد (رقم الحدیث:15878) طبرانی فی الکبیر (رقم الحدیث:881)، تفسیر ابن کثیر (7/289)، مجمع الزوائد (1/261)۔

«مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح» (1/ 353)میں ہے:

( «يصلون معنا لا يحسنون الطهور» ؟) بالضم ويفتح أي: لا يأتون بواجباته وسننه، قال الطيبي: قد تقدم معنى إحسان الوضوء في الفصل الأول، وفيه إشارة إلى أن السنن والآداب مكملات للواجب يرجى بركتها، وفي فقدانها سد باب الفتوحات الغيبية، وإن بركتها تسري إلى الغير كما أن التقصير فيها يتعدى إلى حرمان الغير. تأمل أيها الناظر إذا كان رسول الله – صلى الله عليه وسلم – يتأثر من مثل تلك الهيئة، فكيف بالغير من صحبة أهل البدعة؟ أعاذنا الله ورزقنا صحبة الصالحين (وإنما يلبس) : بالتشديد (علينا القرآن) : أي: يخلطه ويغلطه (أولئك) : أي: الذين لا يحسنون الطهور من المنافقين أو غيرهم. (رواه النسائي) قال ابن حجر: بسند حسن

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved