• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ایصال ِثواب کے لئے گھر کے افراد کا بغیر متعین تاریخ کے جمع ہونا

استفتاء

كيا سالانہ تاریخ آگے پیچھے کرکے والدین کے ایصال ثواب کے لئے صرف بہن بھائی اور گھر کے باقی افراد ایک جگہ اکٹھے بیٹھ کر قرآن خوانی کرسکتے ہیں؟

 

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

باہر سے کسی کو نہ بلائیں چاہے بہن بھائی ہی  کیوں نہ ہوں  تو گهر میں موجود افراد اکٹھے بیٹھ کر قرآن خوانی کرسکتے ہیں لیکن  اس صورت میں بھی بہتر یہ ہے کہ الگ الگ کمروں میں بیٹھیں تاکہ خاص قرآن خوانی کی غرض سے جمع ہونے والوں کی ظاہری صورت بھی نہ بنے۔

فتاویٰ محمودیہ(3/86)میں ہے

سوال: ہمارے علاقہ گجرات میں ختم قرآن کر کے ایصال ثواب کا یہ طریقہ کہ مسجدوں میں بورڈ پر یہ اعلان لکھ دیا جاتا ہے کہ مثلاً آج نماز جمعہ یا نماز عشاء کے بعد فلاں صاحب کے ایصال ثواب کے لئے ختم قرآن کی مجلس رکھی گئی ہے۔بعد ختم قرآن کے نہ کوئی شیرینی ہوتی ہے اور نہ کوئی رسم و رواج ہے تو مجموعی طریقہ سے ختم قرآن کر کے ایصال ثواب کرنا ازروئے شرع جائز ہے یا نہیں؟بعض حضرات اہل علم اس پر نکیر کرتے ہیں لیکن جب کوئی اہم شخصیت کا انتقال کرجاتی ہے تو خود ہی اہتمام کرکے قرآن کی مجلس کا انعقاد کرتے ہیں۔

جواب: جو حضرات اس پر نکیر کرتے ہیں اور کسی اہم شخصیت کے لئے اس کا اہتمام بھی کرتے ہیں تو ظاہر ہے کہ نکیر کس درجہ حقیر ہے۔ صورت مسؤلہ میں قرآن خوانی کے لئے بلایا نہیں جاتا بلکہ جو لوگ نماز عشاء یا نماز جمعہ پڑھنے کے لئے آتے ہیں ان سے درخواست کی جاتی ہے کہ ہماری میت کے لیے ایصال ثواب بھی کرتے جائیں۔ اس میں کوئی مضائقہ نہیں،میت کو نفع ہوتا ہے پڑھنے والوں کو ثواب ملتا ہے۔

مسائل بہشتی زیور(2/466)میں ہے

تنبیہ:کسی جائز وجہ سے اگر لوگ جمع ہوں مثلاً فرض نماز کے لیے مسجد میں جمع ہوں یا تعلیم کے لیے طلبہ جمع ہوں یا گھر کے افراد جمع ہوں اور وہ مل کر ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کریں تو یہ جائز ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ الگ الگ کمروں میں پڑھیں تا کہ خاص قرآن خوانی کی غرض سے لوگوں کو جمع کرنے والوں کی ظاہری صورت میں بھی تائید نہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved