- فتوی نمبر: 31-256
- تاریخ: 23 دسمبر 2025
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > تحقیقات حدیث
استفتاء
مفتی صاحب پوچھنا یہ تھا کہ بعض لوگ ایک حدیث بیان کرتے ہیں جس کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ اگر خانہ کعبے کو ڈھانا پڑے تو ڈھا دو لیکن اپنے کسی مسلمان بھائی کا دل نہ دکھاؤ اس بارے میں کوئی حدیث ہے بھی کہ نہیں؟ اگر ہے تو پلیز حوالے کے ساتھ ارسال کردیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سوال میں ذکر کردہ مفہوم کی حدیث تو ہمیں نہیں ملی البتہ اس کے قریب قریب مفہوم کی ایک حدیث ملتی ہے جو سنن ابن ماجہ (2/1297) میں مذکور ہے:
حدثنا عبد الله بن عمر، قال: رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يطوف بالكعبة، ويقول: «ما أطيبك وأطيب ريحك، ما أعظمك وأعظم حرمتك، والذي نفس محمد بيده، لحرمة المؤمن أعظم عند الله حرمة منك، ماله، ودمه، وأن نظن به إلا خيرا»
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمرؓ فرماتے ہیں کہ میں نے آپﷺ کو بیت اللہ کا طواف کرتے ہوئے اس حال میں دیکھا کہ آپﷺ فرمارہے تھے: بیت اللہ تو کتنا اچھا ہے اور کتنی اچھی تیری خوشبو ہے، تو کتنا عظیم ہے اور کتنی عظیم تیری حرمت ہے، قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضۂ قدرت میں محمد کی جان ہے اللہ کے نزدیک مؤمن کے مال اور اس کےخون کی حرمت تیری حرمت سے زیادہ ہے اور یہ فرماتے ہوئے بھی سنا کہ ہم مؤمن کے ساتھ اچھا گمان ہی کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved