• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کیا حیات النبیﷺکا مسئلہ عقائد میں سے ہے؟

استفتاء

احادیث ،تفاسیر ،فقہ حنفی ،فقہ شافعی ،فقہ مالکی اور فقہ حنبلی کے حوالے سے ذیل کے جوابات ارشاد فرمائیں:

الحمدللہ رب العالمین !میرا عقیدہ ’’حیات النبی ﷺ کے متعلق وہی ہے جو حضرت امین صفدر اوکاڑوی رحمہ اللہ تعالی اور حضرت سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ تعالی ،حضرت قاضی مظہر حسین رحمہ اللہ تعالی ،حضرت مولانا یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ تعالی ،ڈاکٹر شیر علی شاہ صاحب رحمہ اللہ تعالی اور حضرت سلیم اللہ خان صاحب کا تھا اور اللہ رب العزت مرتے دم تک اس کی حفاظت فرمائے۔آمین

کچھ اپنوں کی طرف سے یہ سوالات اٹھائے جاتے ہیں کہ اس مسئلہ کا عقیدہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں،کتب احادیث اورکتب فقہ اور عقائد کی کتب میں اس مسئلہ کو عقائد کے ابواب میںشمار نہیں کیا گیا بلکہ فروعی مسائل میں شمار کیا گیا ہے۔اور اسی وجہ سے کچھ اپنے حضرات بھی اس مسئلہ کو عقیدہ کا مسئلہ شمار نہ کرنے کی وجہ سے مماتی حضرات کے متعلق انتہائی نرم گوشہ رکھتے ہیں ۔لہذا ازراہ کرم شفقت ونوازش فرماتے ہوئے مفصل مدلل جوابات عنائیت فرمادیں جس میں یہ ثابت ہو کہ یہ مسئلہ امت کے عقیدہ کا مسئلہ ہے کوئی فروعی مسئلہ نہیں ۔قرآن وسنت وکتب ائمہ اربعہ اور خصوصا کتب احناف سے واضح فرمائیں تاکہ بندہ کسی جگہ پر بات کرے تو دلائل اور ان کے اشکالات کے مفصل جوابات دے کر ان دوستوں کو سمجھانے کا ذریعہ بن جائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عقیدے کے مقابلے میں فرعی مسئلے کا مطلب یہ ہو تا ہے کہ اس مسئلے کا تعلق عمل سے ہے ،عقیدہ سے نہیں ۔حالانکہ حیات النبیﷺ کا مسئلہ ایسا نہیں کہ اس کا تعلق (عملی )عمل سے ہو بلکہ اس کا تعلق عقیدہ سے ہے۔

چنانچہ مندرجہ ذیل عبارات اس پر واضح دلیل ہیں کہ حیات النبی ﷺکا مسئلہ فروعی مسئلہ نہیں بلکہ عقیدے کا مسئلہ ہے :

1۔علامہ تاج الدین سبکی ؒ طبقات6/266 میں لکھتے ہیں :

ومن عقائدنا ان الانبیاء عليهم السلام احیاء فی قبورهم .

2۔ملا علی قاری ؒ شرح شفاء2/142 میں لکھتے ہیں:

المعتقد المعتمد انهﷺ حیی فی قبره کسائر الانبیاء فی قبورهم وهم احیاء عندربهم وان لارواحهم تعلقا بالعالم العلوی والسفلی کما کانو ا فی الحال الدنیوی فهم بحسب القلب عرشیوں وباعتبار القالب فرشیون .

3۔علامہ سخاوی ؒ القول البديع ص 125 میں فرماتے ہیں :

نحن نؤمن ونصدق بانه ﷺحی یرزق فی قبره وان جسده الشریف لاتأکله الارض والاجماع علی هذا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved