• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

حضور ﷺ پر سلام پیش کرنے کے لیے الفاظ

استفتاء

قر آن پاک  کی  آیت مبارکہ :

ان الله وملئکته یصلون علی النبی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں نبی کریم مﷺکی ذات گرامی پر صلوۃ اور سلام پڑھنے کا حکم ہے۔صلوۃ تو درود شریف درود ابراہیمی وغیرہ ہوا اور سلام میں کیا صیغے پڑھے جائیں التحیات میں پڑھا جانے والا السلام علیک ایھاالنبی ورحمۃاللہ وبرکاتہ بھی شامل ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

درود کے ساتھ سلام کا پڑھنا ضروری نہیں ،کیونکہ قر آن پاک میں دونوں حکم الگ الگ ہیں اور متعدد احادیث میں بھی درود کا علیحدہ تذکرہ ہے اورفقہاء نے بھی اس کے جائز ہونے کی تصریح کی ہے ۔

فتاوی شامی (1/12)میں ہے :

قال الحموی وجمع بینهما (ای بین الصلاة والسلام)خروجا عن خلاف من کره افراد احدهما من ال آخر وان کان عندنا کلا یکره کما صرح به فی منیة المفتی …وجزم العلامة ابن امیر الحاج فی شرحه علی التحریر بعدم صحة القول بکراهة الافراد…وممن رد القول بالکراهة العلامة منلا علی القاری فی شرح الجوزیة فراجعه…..

اگر صلوۃ کے ساتھ سلام کا صیغہ پڑھنا چاہیں تو احادیث میں منقول درود پاک کے متعدد صیغے  آئے ہیں جن میں صلوۃ کے ساتھ سلام کا لفظ منقول ہے انہیں اختیا ر کیا جاسکتا ہے۔

درود ابراہیمی میں اگر چہ سلام کا صیغہ نہیں ہے مگر نماز میں التحیات میں چونکہ سلام موجود ہے اس لیے وہ کافی ہے ۔یاد رہے کہ التحیات کے یہ الفاظ حکایت ہیں جو نما ز کے ساتھ خاص ہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved