- فتوی نمبر: 11-18
- تاریخ: 19 فروری 2018
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > تحقیقات حدیث
استفتاء
ایک مختصر لیکن جامع درود جسے اپنے خصوصی وعمومی احباب کی خدمت عرض کرتا رہتا ہوں یہ ہے۔صلی اللہ علی محمددرود ھذا کے متعلق امام عبدالوھاب الشعرانی نے بیان کیا ہے کہ حضور نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ جس نے یہ درود پڑھا تو اس نے اللہ تعالی کی رحمت کے ستر دروازے اپنی ذات پر کھول لیے اور اللہ تعالی اس کی محبت لوگوں کے دلوں میں ڈال دیتا ہے پس اس شخص سے وہی آدمی بغض رکھے گا جس کے دل میں نفاق ہو گا امام شعرانی فرماتے ہیں کہ ہمارے شیخ شیدی علی خواص ؒ نے فرمایا کہ اس حدیث سے پہلے حضور ﷺکا وہ ارشاد گرامی بھی ہے جس میں آپ ﷺنے فرمایا کہ تم میں سے میرے سب سے زیادہ قریب وہ ہو گا جس نے جب بھی میرا ذکر کیا تو مجھ پر درود پڑھا ۔بحوالہ شیخ محمد یوسف بن اسماعیل نیہانی افضل الصلاۃ علی سیدالسادات (عربی)مطبوعہ بیروت 13’9ھ صفحہ نمبر237)حضرت مندرجہ بالا روایت کی سند کے بارے میں آپ کی رہنمائی مطلوب ہے اور اس درود کے فضائل بھی ذکر کردیں۔۔۔جزاک اللہ
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
صلی اللہ علی محمد درود شریف کے عمومی فضائل کے تحت داخل ہے لیکن اس کی کوئی خصوصی فضلیت ثابت نہیں ہے۔سوال میں ذکرکردہ حدیث محدثین کے نزدیک ثابت نہیں ،کیونکہ حدیث کے راوی ابو المظفر محمد بن عبداللہ بن الخیام کے بارے میں محدثین نے فرمایا ہے کہ ہم نہیں جانتے یہ کون ہیں اور علامہ ذہبی وغیرہ نے اس حدیث کے موضوع یعنی من گھڑت ہونے کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔لہذا اس کو حدیث کہہ کر بیان کرنا درست نہیں ۔
القول البدیع فی الصلاۃ علی الحبیب الشفیع285میں ہے:
(هذه النسخة ذكرها المجد رحمه الله بإسناده وتبعته في ذكرها ولا اعتمد على شيء منها وألفاظها ركيكة)وصرح ابن الذهبی فی ترجمة ابن الخیام من المیزان بوضعها وقال لا ادری من وضعها واقره شیخنا فی اللسان علی ذلک وساقها باسناده الی ابن الخیام
© Copyright 2024, All Rights Reserved