- فتوی نمبر: 11-113
- تاریخ: 17 فروری 2018
استفتاء
ایک شخص پر کفارہ قتل کے روزے واجب ہیں اوروہ چاہتاہےکہ میں روزےرکھنےکےبجائےکھاناوغیرہ کھلادوں یاان روزوں کافدیہ دیدوں ۔
کیاشریعت میں اس بات کی گنجائش ہے؟برائےمہربانی شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔جزاک اللہ خیرا
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
قتل کے کفارے میں کھانا کھلانا نہیں ہے ۔خواہ روزے پر قدرت ہو یا نہ ہو ،لہذا مذکورہ شخص اگر دومہینے کے مسلسل روزے رکھنے پر قادر ہے تو وہ دو مہینے کے مسلسل روزے رکھے ورنہ توبہ واستغفار کرے۔
1۔بحرالرائق2/286میں ہے:
ولو وجبت کفارة یمین او قتل فلم یجد مایکفر به وهوشیخ کبیر عاجز عن الصوم او لم یصم حتی صار شیخا کبیرا لایجوز له الفدية لان الصوم بدل عن غیره .
2۔فتاوی شامی6/674میں ہے:
وکفارتها ای الخطاء وشبه العمد عتق قن مؤمن فان عجز عنه صام شهر ین ولاء ولا اطعام فيهما.
© Copyright 2024, All Rights Reserved