- فتوی نمبر: 12-390
- تاریخ: 06 ستمبر 2018
استفتاء
السلام علیکم ! کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ دسویں ذی الحجہ کو منی میں ہمارے ایک ساتھی حاجی صاحب جنہوں نے ابھی اپنا حلق نہیں کروایا تھا وہ اپنے ساتھی حجاج کرام کا حلق کررہے تھے، ہم نے منی میں موجود جامعہ اشرفیہ لاہور کے ایک استاد عالم دین سے مسئلہ پوچھا کہ کیا ان صاحب سے ہم حلق کرواسکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کرواسکتے ہیں تو ہم نے ان صاحب سے حلق کروالیا۔
بعد میں مسجد الحرام میں ایک مجلس میں ہمارے ایک ساتھی کے پوچھنے پر ایک عالم “مکی صاحب ” نے کہا کہ ان حلق کرنے اور کروانے والے سب حاجیوں پر دم واجب ہے۔
ہمارے واپس پاکستان جانے میں اب 4 دن باقی ہیں۔ اس لیے برائے مہربانی آپ جلدی سے ہمیں بتائیے کہ ہمیں اب کیا کرنا چاہیے؟
وضاحت مطلوب ہے:
کہ ان حلق کرنے اور حلق کروانے والوں نے اپنی اپنی قربانی کر لی تھی؟ یا ابھی کسی کی قربانی باقی تھی؟ اگر باقی تھی تو کرنے والے کی باقی تھی یا کروانے والوں میں سے کسی کی باقی تھی؟
جواب وضاحت:
حلق کرنے اور کروانے والوں سب نے اپنی اپنی قربانی کرلی تھی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کسی پر کوئی دم نہیں
© Copyright 2024, All Rights Reserved