- فتوی نمبر: 12-305
- تاریخ: 08 جون 2018
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض لوگوں کی طرف سے بہت تیز ی سے یہ پھیلایا جارہا ہے کہ :
قربانی کی کھالیں ڈیم فنڈ میں اگر دی جائیں تو بہت جلد اربوں کے فنڈ جنریٹ ہوسکتے ہیں۔ میرے خیال میںاس میں کوئی شرعی مسئلہ بھی نہیں ہے بلکہ یہ صدقہ جاریہ ہو گا ۔مہربانی فرماکر جلد از جلد اس مسئلہ کی وضاحت فرمادیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
قربانی کی کھال کی رقم کا مصرف وہی لوگ ہیں جو زکوۃ کامصرف ہیں ۔چنانچہ زکوۃ ہو یا مذکورہ رقم ہو دونوں فقراء کا حق ہے یعنی ایسے شخص کو دینا ضروری ہے جواپنی بنیادی ضروریات کے علاوہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کا مالک نہ ہو۔تعمیری کام میں کھال یا زکوٰۃ کی رقم استعمال نہیں ہوسکتی۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved