- فتوی نمبر: 12-190
- تاریخ: 15 جون 2018
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
اولاد پر کس کا حکم چلے گا؟ماں کا یا باپ کا ؟جبکہ شوہر یہ کہتا ہے کہ اولاد ماں کی خدمت کرے گی لیکن حکم باپ کا چلے گا کہ بچوں نے کس قسم کے کپڑے پہننے ،بچوں نے کیا کھانا ہے کیا نہیں کھانا بچوں نے کہاں جانا ے اور کہاں نہیں جانا ،بچوں کی تعلیم کہاں سے دلوانی ہے اور کہاں سے نہیں دلوانی بچوں کو حفظ کروانا ہے یا نہیں بچوں کو کون سے کھلونے دینے ہیں کون سے نہیں ،بچوں کو اردو زبان سیکھانی ہے یا انگریزی ۔تمام کے تمام فیصلے کون کرے گا؟باپ یا ماں ؟جبکہ شوہر کہتا ہے کہ ماں صرف مشورہ دے سکتی ہے کہ بچوں کیلیے کیا بہتر ہے اور کیا نہیں لیکن فیصلہ آخر میں باپ کا ہی ہو گا کہ کیا کرنا ہے ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اولاد پر باپ کا حکم چلے گا بشرطیکہ وہ شرع کے موافق ہو اور اولاد کی اس میں مصلحت ہو۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved