• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

:بینک سے لیز پر گاڑی لینا

  • فتوی نمبر: 12-345
  • تاریخ: 08 جولائی 2018

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب میرا یہ سوال ہیکہ کیا ہم بینک سے کار لیز کرواسکتے ہیں اس کی گنجائش ہے ؟

وضاحت مطلوب ہے:

کون سے بینک کرواناچاہتے ہیں ؟

جواب وضاحت:

بینک الحبیب

مزید وضاحت مطلوب ہے :

بینک الحبیب کے اسلامی شعبے سے لینا چاہتے ہیں یا غیر اسلامی سے؟ دونوں صورتوں میں ان کا گاڑی لیز کرنے کا طریقہ تحریری صورت میں کریں۔

جواب وضاحت :

تحریر ساتھ لف ہے:

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ہماری رائے میں کسی بھی بینک سے لیز پر گاڑی لینا جائز نہیں کیونکہ لیز پر گاڑی لینے کی صورت میں بینک گاڑی کی انشورنس کرواتا ہے جو کہ ناجائز ہے اور اس انشورنس کروانے میں لیز پر گاڑی لینے والے کا بھی دخل ہے ۔

نوٹ :ہماری تحقیق میں انشورنس کا متبادل تکافل بھی غیر شرعی ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved