- فتوی نمبر: 22-286
- تاریخ: 04 مئی 2024
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > منتقل شدہ فی حدیث
استفتاء
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ” تین سانسوں میں پینا ،زیادہ سیر کرنے والا ، زیادہ شفا دینے والا ، زیادہ بھوک لگانے والا اور زیادہ پیاس مٹانے والا ہے ۔”(مسلم)
کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
یہ حدیث صحیح ہے اور صحیح مسلم ،کتاب الاشربۃ ، باب کراہۃ التنفس فی نفس الاناء )رقم 2028( میں موجود ہے ۔ تاہم صحیح مسلم کی روایت میں تین سانسوں میں پانی پینے کے صرف تین ہی فائدے ذکر کئے گئے ہیں ۔اس روایت کے الفاظ یہ ہیں :
” عن أنس قال كان رسول الله ﷺ يتنفس في الشراب ثلاثا و يقول إنه أروى وأبرأ و أمرأ "
ترجمہ : حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تین سانسوں میں پانی پیتے تھے اور وہ فرماتے کہ تین سانسوں میں پانی پینا ، یہ زیادہ سیراب کرنے والا ، بدن کو صحت بخشنے والا ،اور خوب ہضم ہونے والا ہے۔
پانی پینے کے فوائد میں روایات مختلف ہیں ۔ مذکورہ حدیث میں پانی پینے کے فوائد میں "زیادہ بھوک لگانے والا ” جملہ نہیں ہے اورنہ ہی کسی اور حدیث میں ہمیں یہ الفاظ ملے ہیں ۔ ہماری تتبع و تلاش کے مطابق اس متعلق مختلف روایات میں پانچ الفاظ کا تذکرہ ملتا ہے ۔ وہ الفاظ یہ ہیں : ” أروى " (زیادہ سیراب کرنے والا)” أبرأ "(بدن کو صحت بخشنے والا) ” أهنأ " (زیادہ خوشگوار) ” أمرأ " (خوب ہضم ہونے والا)اور” أشفی” (زیادہ شفا دینے والا) ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved