• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا تین سانس میں پانی پینے کے فوائد سے متعلق  حدیث صحیح ہے ؟

استفتاء

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ” تین سانسوں میں پینا ،زیادہ سیر کرنے والا ، زیادہ شفا دینے والا ، زیادہ بھوک لگانے والا اور زیادہ پیاس مٹانے والا ہے ۔”(مسلم)

کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ حدیث صحیح ہے اور صحیح مسلم ،کتاب الاشربۃ ، باب کراہۃ التنفس فی نفس الاناء )رقم 2028( میں موجود ہے ۔ تاہم صحیح مسلم کی روایت میں تین سانسوں میں پانی پینے کے صرف تین ہی فائدے ذکر کئے گئے  ہیں ۔اس روایت کے الفاظ یہ ہیں :

” عن أنس قال كان رسول الله ﷺ يتنفس في الشراب ثلاثا و يقول إنه أروى وأبرأ و أمرأ "

ترجمہ  :   حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تین سانسوں میں پانی پیتے تھے اور وہ فرماتے  کہ تین سانسوں میں پانی پینا ، یہ زیادہ سیراب کرنے والا ، بدن کو صحت بخشنے والا ،اور خوب ہضم ہونے والا ہے۔

پانی پینے کے فوائد میں روایات مختلف ہیں ۔ مذکورہ حدیث میں پانی پینے کے فوائد میں "زیادہ بھوک لگانے والا ” جملہ نہیں ہے اورنہ ہی کسی اور حدیث میں ہمیں یہ الفاظ ملے ہیں ۔  ہماری تتبع و تلاش کے مطابق اس متعلق مختلف روایات  میں پانچ الفاظ کا تذکرہ ملتا ہے ۔ وہ الفاظ یہ ہیں : ” أروى " (زیادہ سیراب کرنے والا)” أبرأ "(بدن کو صحت بخشنے والا)  ” أهنأ " (زیادہ خوشگوار) ” أمرأ " (خوب ہضم ہونے والا)اور” أشفی” (زیادہ شفا دینے والا) ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved