• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

"قیامت کے دن لوگ ننگے ہوں گے”حدیث کی تحقیق

استفتاء

ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ قیامت کے دن لوگ ننگے ہوں گے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا نے عرض کیا کہ اس وقت ایک دوسرے کو دیکھتے ہوئے شرم نہ آئے گی ؟آپ صلی اللہ  علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس وقت ہر کوئی اپنی ذات میں خائف ہو گا ایک دوسرے پر نظر ہی نہ پڑے گی۔

یہ روایت اکثر  سننے میں آتی ہے پوچھنا یہ ہے کہ اس کی سندا حثیت کیا ہے ؟اور کس کتاب میں ہے؟کیا اسے بیان کرنا درست ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ حدیث صحیح ہے اور مسلم  شریف میں موجود ہے اور اسے بیان کرنا بھی درست ہے۔

صحيح مسلم (2/412)میں ہے:

"عن عائشة قالت سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول  يحشر الناس يوم القيامة حفاة عراة غرلا قلت يا رسول الله النساء والرجال جميعا ينظر بعضهم إلى بعض قال صلى الله عليه وسلم يا عائشة الأمر أشد من أن ينظر بعضهم إلى بعض”

ترجمہ :حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ قیامت کے دن لو گوں کو جمع کیا جائے گا  ننگے پاؤں  ،ننگے بدن ،بغیر ختنہ کیے   ہوئے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا اے اللہ کے رسول مرد اور عورتیں ایک دوسرے کی طرف دیکھیں گے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے عائشہ  قیامت کا معاملہ اس سے زیادہ  سخت ہو گاکہ کوئی کسی کی طرف دیکھے ۔

نوٹ :حدیث مبارکہ میں حضور ﷺ سے سوال حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے کیا تھا نہ کہ حضرت فاطمہ ؓ نے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved