• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نجات پانے والے فرقے کے متعلق حدیث کی تشریح و مفہوم

استفتاء

آج کل لوگ گمراہی کی طرف جار ہے ہیں جبکہ احادیث میں واضح دلائل موجود ہیں کہ جتنے بھی فرقے بنیں گے ان میں صرف ایک ہی حق پہ ہوگا جو جنتی ہوگا اس کے بارے میں ایک حدیث بھی ملاحظہ کریں!

حضرت ابوسعید  خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، حضرت سید المرسلینﷺ نے یہ آیت کریمہ يَّوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوْہ وَّتَسْوَدُّ وُجُوْہ تلاوت فرمائی اور پھر فرمایا   ’’تَبْيَضُّ وُجُوهُ اَهْلِ الجَمَاعَاتِ وَ السُّنَّة وَ تَسْوَدُّ وُجُوْهُ اَهْلِ البِدَعِ وَ الاَهْوَاءِ‘‘   یعنی قیامت کے دن اہلسنت و الجماعت کے چہرے سفید چمکتے ہوں گے اور بدعتی و گمراہوں کے چہرے سیاہ ہونگے۔ (در منثور، ال عمران، تحت الآیۃ: ۱۰۷، ۲/۲۹۱)

سوال یہ ہے کہ کیا اہلسنت و جماعت کے علاوہ جو لوگ ہیں وہ اس حدیث کا انکار کرتے ہیں؟  اور اگر کرتے ہیں تو کیا ان کو مسلمان ہی کہا جائے گا؟  اور ان کے ساتھ نکاح ہوجائے گا یا نہیں؟

وضاحت مطلوب ہے کہ: 1) اہل سنت و جماعت کے علاوہ لوگوں سے کون مراد ہیں؟

2)ان لوگوں کے عقائد و نظریا ت کیا ہیں؟

جواب وضاحت: اہل سنت کی نشاندہی حدیث میں ہے، اس کے علاوہ تمام وہ لوگ جن کے عقائد اہل سنت کے خلاف ہوں۔ مطلب ایسے لوگ جن کے عقائد یہ ہوں کہ رسول اللہﷺ نور نہیں، حاضر و ناظر نہیں، اللہ کی عطا سے علم غیب بھی نہیں جانتے، مؤمنوں کی مدد بھی نہیں کر سکتے وغیرہا

پھر صحابہ کرام کے بارے میں یہ عقائد کہ حضرت علی رضی اللہ  عنہ کو مشکل کشا کہنا شرک ہے، پھر اولیاء اللہ کے بارے میں گستاخیاں کرنا جبکہ حدیث قدسی ہے کہ اللہ فرماتا ہے جس نے کسی ولی سے دشمنی کی میرا اس سے اعلان جنگ ہے اور پھر وہ چیزیں جن کے بارے میں شریعت نے سکوت اختیار کیا جیسے ایصال ثواب کی محافل جشنِ ولادت وغیرہا ان کو اپنے طور پر ہی ناجائز کر دینا جبکہ شریعت میں ایسا حکم نہیں۔

ان لوگوں کے عقائد یہ ہیں۔ استغفر اللہ من ذلک

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ حدیث میں اہل سنت و الجماعت سے وہ لوگ مراد ہیں جو ان عقائد و نظریات کے حامل ہوں جن کے آپﷺ اور حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین حامل تھے، جن کی نشاندہی دوسری حدیث میں ما انا عليه و اصحابی کے الفاظ سے کی گئی ہے یعنی وہ عقائد و نظریات جن پر میں اور میرے صحابہ کرام  ہیں۔ آپ نے مذکورہ سوال میں جن نظریات و عقائد کے حامل لوگوں کو اہل سنت و الجماعت کے علاوہ لوگوں میں شمار کیا ہے وہ اہل سنت و الجماعت کی خود ساختہ تشریح پر مبنی ہے، حدیث میں جن کو اہل سنت و الجماعت کہا گیا ہے اس پر مبنی نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved