• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مسجد کی اینٹیں امام مسجد کے گھر میں لگانے کاحکم

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

2۔ ہمارے محلے کی مسجد کی چھت خراب تھی، اس کو از سر نو تعمیر کیا گیا، نئے ٹی آئرن اور نئی اینٹوں سے اس کی مرمت کی گئی۔ اب اس سے جو پرانی اینٹیں اور گارڈر وغیرہ بچ گئے ہیں، ان کو اس مسجد کے امام صاحب کے گھر میں لگانا چاہتے ہیں۔ یہ گھر امام صاحب کا ذاتی نہیں، محلے والوں نے مسجد کے ساتھ تعمیر کیا ہوا ہے، یہ گھر نہ کرائے کا ہے اور نہ ہی کسی کی ذاتی ملکیت ہے، یعنی اس کا کوئی مالک نہیں، صرف امام صاحب کے لیے ہے کہ وہ اس رہائش رکھیں۔

کیا وہاں ان اینٹوں کا بلا قیمت لگانا جائز ہے یا نہیں؟

کچھ تفصیل: میں نے محلے والوں سے پوچھا کہ اول اس گھر کو کس نے بنایا یعنی پہلے پہل کس نے بنایا تو انہوں نے بتایا کہ اسی جگہ پر جہاں اب امام صاحب کا گھر ہے خطرہ تھا کہ اس جگہ پر کوئی دوسرا قبضہ نہ کرے، یعنی ڈر تھا کہ اس جگہ کے ساتھ والے اس پر قبضہ نہ کر لیں تو ہم نے اس پر کمرے تعمیر کیے، پھر اس کے بعد اس میں اول امام مسجد بچوں کو درس دیا کرتا تھا، اس کے بعد امام صاحب نے اس میں رہائش اختیار کی، اس طرح سے یہ امام صاحب کا گھر بن گیا، اور ابھی تک امام ہی اس گھر میں رہائش پذیر ہے۔

تو اس   گھر میں مسجد کی اینٹیں اور گارڈر لگانا بغیر عوض اور بلا قیمت کے جائز ہے یا نہیں؟

وضاحت مطلوب ہے:

i۔ مذکورہ جگہ کسی کی ذاتی  ملکیت تھی، یا گاؤں والوں کی مشترکہ جگہ تھی؟

ii۔ اب مذکورہ مکان مسجد کی ملکیت سمجھا جاتا ہے یا امام صاحب کی ملکیت؟ کہ اگر ان کو امامت سے فارغ بھی کر دیا جائے تو تب بھی وہ یہ مکان  نہیں چھوڑے گا۔

جواب وضاحت:

i۔ وہ جگہ گاؤں والوں کی مشترکہ جگہ تھی۔

ii۔ وہ مکان  مسجد کا مکان ہے جو امامت کرواتا ہے وہ اسی مکان میں رہائش پذیر ہو تا ہے، اگر اس کو امامت سے برطرف کر دیا جائے تو مکان بھی واپس لے لیا جائے گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

2۔ مذکورہ صورت میں مسجد کی چھت کی پرانی اینٹیں اور گارڈر امام مسجد کے گھر میں استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ امام کا گھر بھی مسجد کی ضروریات میں شامل ہے۔

خیر الفتاویٰ (497/6) میں ہے:

’’امام مسجد کا مکان مسجد کے تھوڑے فاصلہ پر ہے جو امام مسجد کے لیے خریدا گیا ہے کہ جو بھی امام مسجد آئے گا اس میں رہے گا۔ آیا اس کی مرمت پر مسجد کا فنڈ لگا سکتے ہیں یا نہیں؟ فنڈ امام مسجد کے لیے اکٹھا نہیں کیا گیا نیز مسجد کا فنڈ امام مسجد کے مکان میں لیٹرین بنوانے اور بجلی کی فٹنگ کروانے پر خرچ کر سکتے ہیں یا نہیں؟

الجواب: گنجائش ہے کیونکہ امام ضروریات مسجد میں سے ہے۔

لما في الدر المختار: و يبدأ من غلته بعمارته ثم ما هو أقرب لعمارته كإمام مسجد و مدرس مدرسة.  و في الشامية فإن انتهت عمارته و فضل من الغلة شئ يبدأ بما هو أقرب للعمارة و هو عمارته المعنوية التي هي قيام شعائره … كالإمام للمسجد و المدرس للمدرسة يصرف إليهم إلى قدر كفايتهم.‘‘ (562/6)

فتاویٰ عثمانی (528/2، کتاب الوقف) میں ہے:

’’سوال: مسجد تعمیر کرنے پر جو پرانی اینٹیں بچ جائیں تو کیا امام مسجد کے مکان میں انہیں لگانا جائز ہے؟

الجواب: لگا سکتے ہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved