• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مسجد کےدرخت سے پھل توڑنا

استفتاء

حضرت جی مسجد کے صحن میں اندر ایک مالٹے کادرخت ہے اس کاپھل کھانا جائز ہے یا نہیں ؟اس کی کیا صورت ہوسکتی ہے؟بچوں نے کچھ پھل اتار لیئے ہیں اورگھر لے آئیں ہیں ان کا کیا کریں ؟

وضاحت مطلوب کہ یہ مالٹے کا درخت کس نے لگایا ہے اورکیوں لگایا ہے اورکب لگایا ہے؟

جواب  وضاحت:حضرت جی بہت معلومات کی ہیں پر ایک شہادت بھی نہ مل سکی کہ درخت کس نے لگایا ہے یا خود ہی پیدا ہوگیا ہے یا کسی بیچ گرگیا ہے کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب یہ معلوم نہیں کہ درخت کس نے لگایا ہے یا کیوں لگایا ہے تو اصل یہ ہے کہ یہ درخت مسجد کا ہے اوراسک اپھل بھی مسجد کا ہے اسے فروخت کرکے اس کے پیسے مسجد کی آمدنی میں جمع کرانا ضروری ہے بچے جو پھل لائے ہیں ان کی قیمت مسجد میں جمع کرادیں ۔

البحر الرائق (5/ 221)

وما غرس في المساجد من الأشجار المثمرة إن غرس للسبيل وهو الوقف على العامة كان لكل من دخل المسجد من المسلمين أن يأكل منها وإن غرس للمسجد لا يجوز صرفها إلا إلى مصالح المسجد الأهم فالأهم كسائر الوقوف

الفتاوى الهندية (2/ 477)

 سئل نجم الدين عن رجل غرس تالة في مسجد فكبرت بعد سنين فأراد متولي المسجد أن يصرف هذه الشجرة إلى عمارة بئر في هذه السكة والغارس يقول هي لي فإني ما وقفتها على المسجد قال الظاهر أن الغارس جعلها للمسجد فلا يجوز صرفها إلى البئر ولا يجوز للغارس صرفها إلى حاجة نفسه كذا في المحيط

البحر الرائق (5/ 220)

قال ابن نجيم وفي المحيط رجل غرس في المسجد يكون للمسجد لأنه بمنزلة البناء بالمسجد

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved