• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جانور ٹھنڈا ہونے سے پہلے اس کے اعضاء کاٹنا

  • فتوی نمبر: 13-214
  • تاریخ: 24 جنوری 2019

استفتاء

دیکھنے میں آیا ہے کہ پیشہ ورقصاب بعض دفعہ وقت بچانے کےلیے جانور کو ذبح کرنے کے بعد اس کے مکمل ٹھنڈا اورساکن ہونے سے پہلے ہی اععضاء مثلاپائے وغیرہ کاٹنا شروع کردیتے ہیں ۔کیا ایسا کرنا جائز ہے اوراس طرح سے اگر کوئی عضو کاٹ لیا جائے تو اس کا کھانا حلاال ہے یا حرام؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ذبح کےبعد جانور کے مکمل ٹھنڈا ہونے سے پہلے کسی عضوکاکاٹنا مکروہ تحریمی ہے لیکن اگر کسی نے ایسا کرلیا تو کاٹے گئے ععضو کا کھانا حلال ہے۔

1۔تنوير الابصار مع الشامية المجلد 9/الصحفة:517

العضو المنفصل من الحي کميتة الا من مذبوح قبل موته فيحل اکله لو من الماکول

2۔في  الجوهرة النيرة 5/269

قال في الواقعات رجل ذبح شاة وقطع الحلقوم والاوداج الا ان الحياة فيها باقية فقطع انسان منها قطعة يحل اکل المقطوع لان المخصوص بعدم الحل ما ابين من الحي وهذا لايسمي حيا مطلقا

3۔تنوير مع الابصار:9/495

وکره کل تعذيب بلافائدة مثل قطع الراس والسلخ قبل ان تبرد اي تسکن عن الاضطراب

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved