- فتوی نمبر: 14-331
- تاریخ: 30 جون 2018
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جو سورتیں رات کے وقت پڑھنا مسنون ہیں، مثلا سورہ واقعہ ،سورہ ملک، سورہ الف الم سجدہ وغیرہ، اگر ہمیں وہ حفظ ہیں ، تو وہ نمازوں کے اندر پڑھ لیں،تو یہ کافی ہوجائے گا یعنی ان سورتوں کے رات کو پڑھنے پر جو فضائل وارد ہوئے ہیں ،نماز کے اندر پڑھنے پر بھی حاصل ہو جائیں گے، یا نماز سے علیحدہ پڑھنے سے ہی حاصل ہوں گے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ سورتوں کو نماز میں پڑھنے سے بھی وہ فضائل حاصل ہو جائیں گے جو احادیث میں وارد ہوئے ہیں، کیونکہ احادیث شریفہ میں تلاوت پر ابھارنا مقصود ہے۔
چنانچہ ترمذی شریف (ج 2 ص 580) میں ہے:
عن أبي هريرة : عن النبي صلى الله عليه و سلم قال إن سورة من القرآن ثلاثون آية شفعت لرجل حتى غفر له وهي سورة تبارك الذي بيده الملك۔ هذا حديث حسن.
وفي المرقاة (ج 4 ص 664)
أي شفعت لرجل من الرجال ولو ذهب إلى أن شفعت بمعنى تشفع كما في قوله تعالى ونادى أصحاب الجنة الأعراف و إنا فتحنا لك فتحا الفتح لكان إخبارا عن الغيب وأن رجلا ما يقرؤها تشفع له فيكون تحريضا لكل أحد أن يواظب على قراءتها وهي تبارك الذي بيده الملك
© Copyright 2024, All Rights Reserved