• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بیوی یا محرم کے ساتھ کھڑے ہو کر نماز پڑھنے میں مسئلہ محاذات

  • فتوی نمبر: 14-161
  • تاریخ: 16 جون 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب اپنی محارم عورتوں میں سے یا اپنی زوجہ کے ساتھ محاذات میں کھڑےہو کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اپنی محرم عورت یا اپنی بیوی کی محاذات میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنا مکروہ ہے بشرطیکہ دونوں نماز میں ہوں اور دونوں اپنی انفرادی نماز پڑھ رہے ہوں لیکن اگر محرم عورت یا بیوی نماز میں نہ ہو تو اس صورت میں محاذات مکروہ بھی نہیں ۔اور اگر دونوں نماز میں ہوں اور عورت یا بیوی اپنے محرم کی اقتداء میں ہو یا دونوں کسی ایک امام کی اقتدا ء میں ہوں تو ایسی صورت میں محاذات سے نماز فاسد ہو گی بشرطیکہ محاذات کی دیگر شرائط بھی پائی جائیں۔

قوله:مشترکة :احترز به عن محاذاة المصلیة لمصل لیس هو فی صلاتها حیت تکره ولاتفسدکما فی الدر۔طحطحاوی329

فی الشامی383/2

فمحاذاة المصلیة لمصل لیس فی صلاتها مکروهة لامفسدقوله لیس فی صلاتها بان صلیا منفردین او مقتدیا احدهما بامام لم یقتدبه الاخر

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved