• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کیا جنت میں دوستوں سے ملاقات ہوگی ؟

استفتاء

کیا جنت میں ہم اپنے دوستوں سے مل پائیں گے ؟جیساکہ کسی کا جنت میں ایک درجہ ہوگا ،کسی کا درجہ بلند ہوگا ،

یا کسی کا درجہ کم، تو کیا ہم اپنے دوست احباب سے مل پائیں گے ؟ان کے ساتھ رہ پائیں گے ؟چاہے وہ کسی بھی جنت میں ہوں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جنت میں اونچے درجےوالے نیچےکے درجےوالوں  سے ملاقات کرسکیں گےاور ان کے ساتھ کچھ وقت کیلئے  رہ سکیں گے تاہم نیچے  کےدرجے والے عام لوگ اوپر کے درجے والوں سے ان کے پاس جاکرملاقات نہ کرسکیں گےالبتہ کچھ خاص لوگوں کی اوپر والوں سے ان کے پاس جاکربھی ملاقات  ہوسکے گی۔

مشکوۃ المصابیح (باب صفۃ الجنۃ) میں ہے :

عن  سعيد بن المسيب أنه لقي أباهريرة رضي الله عنه فقال أبوهريرة رضي الله عنه :أسئل الله أن يجمع بيني وبينك في سوق الجنة فقال سعيد  أفيها سوق ؟قال :نعم  ۔۔۔۔ وفي ذالك السوق يلقي أهل الجنة بعضهم بعضا قال :فيقبل ذوالمنزلة المرتفعة فيلقي من هو دونه وما فيهم دني فيروعه  مايري عليه من اللباس فما ينقصي آخر حديثه حتي يتخيل عليه ماهو أحسن منه وذلك  أنه لا ينبغي لأحد  أن يحزن  فيها ۔

ترجمہ :حضرت سعید بن مسیب ؒ سے روایت ہے کہ ان کی ملاقات حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہوئی ،حضرت ابوہریرہ رضی      اللہ عنہ  نے فرمایا : میں دعا کرتا ہو ں  کہ اللہ تعالی مجھے اور  آپ کو جنت کے بازارمیں اکٹھا کریں ،حضرت سعید بن مسیب ؒ نے فرمایا :کیا  جنت میں بازار ہوگا ؟ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا :جی ہاں ۔۔۔(یعنی اس جنت میں بازار ہوگا) اور اس بازار میں بعض اہل جنت بعض سے ملاقات کریں گےپس اونچے درجے والے متوجہ ہو کر نیچے درجے والے سے ملاقات کریں گےحالانکہ ان میں  کوئی بھی گھٹیا  درجے والا نہ ہوگا ، کم مرتبہ والا اپنا  جو لباس دیکھےگا  وہ ا سے حیرت زدہ کردےگا  ،ان کی گفتگوں کا آخری حصہ ابھی ختم نہ ہو گا کہ وہ محسوس کرےگا کہ میر ا لباس تو پہلے سے بھی اچھا ہے اور یہ اس وجہ سے کہ جنت میں غم مناسب نہیں ۔

المعجم الکیبر الطبرانی (7/248) میں ہے:

"عن أبي أمامة قال : سئل النبي صلى الله عليه و سلم أيتزاور أهل الجنة ؟ قال : يزور الأعلى الأسفل ولا يزور الأسفل الأعلى إلا الذين يتحابون في الله عز و جل يأتون منها حيث شاؤوا على النوق محتقبين الحشايا "۔

ترجمہ:حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ جنتی آپس میں ایک دوسرے کے زیارت کریں گے ؟تورسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا  :اونچے درجے والے نیچے درجے والوں کی زیارت کریں گے اور نیچے درجے والے (اوپر جاکر)اونچے درجے ولوں کی زیارت نہ کریں گے مگر وہ لوگ جو اللہ تعالی کے لیےآپس  میں محبت کرتے ہیں وہ  اونٹنیوں (سواریوں ) پر  گدے رکھ کر(ان پر بیٹھ کر) جنت میں جہاں چاہیں  گے وہاں جائیں گے۔

حادی الارواح   الی بلادالافراح للامام الحافظ ابن القیم الجوزی(ص180) میں ہے:

"عن انس رضي الله عنه قال :قال رسول الله صلي الله عليه وسلم:اذا دخل أهل الجنة الجنة ، فيشتاق الأخوان بعضهم الي بعض قال فيسير سرير هذا الي سرير هذا وسرير هذا الي سرير هذا  حتي يجتمعا جميعا۔”

ترجمہ:حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب جنتی جنت  میں داخل ہوں گے تو بعض کو بعض سے ملاقات کا شوق ہوگا تو ان کے تخت ایک دوسرے کے طرف چلیں گے یہاں تک کہ دونوں  جمع ہوجائیں گے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved