• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عقد مزارعت کا حکم

  • فتوی نمبر: 14-10
  • تاریخ: 10 مئی 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

عبدالقادر سالاہے حاجی صدیق کاحاجی صدیق نے 20ایکڑدیئے عبدالقادر کو آدہے پر یعنی آپ کشاورزی(کاشت کاری) کریں منافع آدھا آدھا۔تقریباً 15/20سال سے عبدالقادر کشاورزی(کاشت کاری) کررہاہے ۔اب چھ سال ہوئے ہیں حاجی صدیق فوت ہو چکے ہیں ۔اب حاجی صدیق کے بیٹے اپنے ماموں عبدالقادر کو کہہ رہے ہیں کہ ہماری زمین ہمارے حوالے کردیں ہم خود کشاورزی(کاشت کاری) کریں گے لیکن عبدالقادر نے جواب دیا ہے کہ نہیں دوں گا لیکن ایک شرط پر کہ فی ایکڑ کے 50000دو مجھے پھر زمین حوالے کردوں گا۔شریعت کی رو سے مسئلے کو حل کردیجئے.

وضاحت مطلوب ہے:

(۱)کیا حاجی صدیق نے کاشت کاری کے لیے کوئی مدت بھی مقرر کی تھی کہ اتنی مدت تک معاہدہ رہے گا یا ایسی کوئی بات نہیں تھی ؟

(۲)عبدالقادر نے زمین میں اپنے پاس سے کوئی خرچہ بھی کیاہے جیسے کوئی ڈیرہ بنایا ہو یا کوئی اور تعمیر وغیرہ کی ہو ؟

(۳)عبدالقادر پیسے کیوںمانگ رہا ہے؟

(۴)آپ کے علاقے میں اس بابت عرف اور رواج کیا ہے؟

جواب وضاحت:

(۱)کوئی مدت مقرر نہیںکی تھی(۲)خرچہ جو کرتا تھا سالانہ آمدنی سے وصول کرتا تھا(۳)مال پرستی (۴)میں نے تفتیش کرکے معلومات لی ہیں کہ پہلے یہ قانون تھا جو بیس پچیس سال ھاری(مزارع،کاشت کاری) کے طور پر کام کر ے وہ اپنی خوشی سے اگر زمین چھوڑدے توٹھیک بصورت دیگر زمیندار بھی اس کو نکال نہیں سکتا ۔لیکن اب پچھلے دوتین سال سے زرداری حکومت نے یہ قانون بدل دیا ہے ۔اب قانون یہ ہے کہ زمیندار جب بھی چاہے ھاری(کاشت کاری) سے زمین لے سکتا ہے بغیر کچھ دینے کے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اول تو عبد القادر کا حاجی محمد صدیق سے کسی خاص مدت تک کاشت کاری کا معاہدہ نہیں تھا ایسی صورت میں عقدمزارعت (کاشت کاری کا عقد)سالانہ ہوتا ہے پھر حاجی عبدالقادر کا انتقال بھی ہو گیااور ان کے انتقال کی وجہ سے سابقہ معاہدہ خود بخود ختم ہو گیا۔لہذا اب عقد کو جاری رکھنا نہ رکھنا حاجی صدیق کے ورثاء کی اجازت پر موقوف ہے اور وہ اس عقد کو آگے دوبارہ کرنے پر آمادہ نہیں ہیں ۔اور عبدالقادر کا زمین سے کوئی ایسا حق بھی متعلق نہیں ہے جس کی وصولیالی کے لیے پیسوں کا مطالبہ کررہا ہو ۔اس لیے عبدالقادر کا زمین چھوڑنے کے لیے پیسوں کا مطالبہ کرنا ناجائز اور رشوت ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved