- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 14-364
- تاریخ: جولائی 16, 2024
- عنوانات: اسلامی بینکاری, کمپنی و بینک
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر سودی بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ کھولا جائے تو جو پیسہ اکاؤنٹ میں پڑے ہیں کیا بینکوں والے ان پیسوں پر سودی لین دین کرتے ہیں؟ اور اس کا گناہ ہمیں ہوگا کہ نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کرنٹ اکاؤنٹ میں رکھو ائے گئے پیسوں کو اگر بینک سودی لین دین میں استعمال کرتا ہے تو یہ بینک کا اپنا ذاتی فعل ہے ۔کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے والے کو اس کا گناہ نہ ہوگا۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved