• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مجبوری کے تحت میزان بنیک میں سیونگ اکاؤنگ کھلوانا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں ایک خاتون دونوں پاؤں او رایک ہاتھ سے معذور ہوں اپنی والدہ کے ساتھ اپنے چھوٹے بھائی کے مکان میں رہتی ہوں اور بچوں کو ٹیوشن پڑھا کر گزر بسر کررہی ہوں ۔میں نے ایک کمیٹی جو پانچ لاکھ روپے کی ہے ڈالی ہوئی ہے جو عنقریب وصول ہونے والی ہے اور یہی میری جمع پونجی ہے ۔

میرے چار بھائی ،چھ بہنیں ہیں اپنی والدہ کے ساتھ ہونے کی وجہ سے سب کا آنا جانا ہمارے پاس ہی ہوتا ہے بھائی جس کے پاس رہ رہی ہوں اس کی آمدنی اتنی اچھی نہیں کہ گھر پوری طرح چلاسکے جس کی وجہ سے مہمانوں کا خرچ بھی مجھے ہی کرنا پڑتا ہے اور دور حاضر میں کاروبار میں شرکت ،مضاربت وغیرہ کا اعتماد تقریبا مفقود ہے لہذا دریافت طلب امر یہ ہے کہ میں اپنے  پانچ لاکھ روپے سے اگر مکان گروی لے کر اسے کرائے پر دے دوں تاکہ ہر ماہ کچھ آمدنی آتی رہے اور میری رقم بھی محفوظ رہے یابینک میں جمع کرادی جائے اور وہاں سے پرافٹ وصول کیاجائے تاکہ میرا ماہانہ خرچ نکلتا رہے تو کیا گروی پر یا بینک(میزان بینک مراد ہے ) وغیرہ سے وصول کردہ یہ روپیہ میرے لیے حلال ہو گا ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

میزان بینک  ہماری  تحقیق کے مطابق اگر چہ مکمل اسلامی نہیں لیکن خالص سودی بھی نہیں ۔اس لیے عام حالات میں تو اس میں سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا جائز نہیں تاہم جس طرح کے آپ کے حالات ہیں ایسے حالات میں آپ میزان بینک کےسیونگ اکاؤنٹ میں رقم جمع کرواسکتی ہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved