• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

طالب علم کے لیے ہسپتال سے فری علاج کروانے کاحکم

  • فتوی نمبر: 14-305
  • تاریخ: 07 اپریل 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آپ سے سوال ہے کہ اگر کسی کے والد کا سرکاری طرف سےہسپتال میں مفت میں علاج ہو رہا ہو، ساتھ میں ان کے بچوں کو بھی دیا جا رہا ہے ۔سرکارکی طرف سے یہ اصول ہے اگر بچہ ملازمت کر رہا ہے تو اس کو یہ سہولت نہیں دی جائے گی ،اگر بچہ ملازم بھی ہے اور ساتھ میں طالب علم بھی ہے تو بچہ اپنا کالج یا یونیورسٹی کا کارڈ دکھا کر اسپتال میں سرکار کی طرف سے مفت میں علاج کروا لے تو اس طرح کرنا جائز ہے؟

وضاحت مطلوب ہے:

سوال واضح نہیں۔ سرکاری ضابطے میں اجازت صرف طالب علم کو ہے یاطالب علم + ملازم کو بھی ہے ؟

جواب وضاحت :

صرف طالب علم کو ہے،اگر بچہ طالب علم بھی ہے اور ملازم بھی ،اس کے لئے کیا حکم ہے کہ وہ علاج کروا سکتا ہےسرکاری طرف سے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سرکاری ضابطے میں چونکہ طالبعلم کے لیے سہولت میسر ہے ،اور ملازم کے لئے نہیں ہے۔اس لئے ملازم کا اس سہولت سے فائدہ اٹھا نا جائز نہیں۔۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved