• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اگرآئندہ تم نے بدتمیزی کی تو میری طرف سے تم کو تین طلاق

  • فتوی نمبر: 1-123
  • تاریخ: 30 اکتوبر 2008

استفتاء

ایک شرعی مسئلہ آپ سے پوچھنا ہے۔ ایک دفعہ پہلے بھی خط لکھ چکاہوں لیکن شاید وہ آپ تک پہنچاہی نہیں۔

مسئلہ یہ ہے کہ میرا جھگڑا اکثر میری  بیوی سے ہوجاتاتھا۔ کچھ عرصہ سے ا س نے انتہا درجے کی بدتمیزی کرنی شروع کردی تھی ۔ میں نے اس کو اس امر سے باز رکھنے کے لیے اس کو یہ کہاکہ” اگر آئندہ تم نے بدتمیزی کی تو میری طرف سے تم کو تین طلاق” لیکن وہ اپنی اس عادت سے باز نہ ہوئی  اور دوبارہ بدتمیزی کی جس پر میں نے ا س کو طلاق والی شرط یا د دلائی اور آپ کا***  اس کو  دیا ، کہ اب مسئلہ بھی خود ہی معلوم کرلو۔ آپ نے شاید اس کویہ بتایا کہ ایک طلاق واقع ہوگئی ہے۔ عدت کے  دوران اگر رجوع کرلیں تو ٹھیک  ورنہ طلاق ہوجائے گی۔ میں نے اس سے رجوع کرلیا ، لیکن میرے خود آپ سے معلوم کرنے پر آپ نے فرمایا کہ مسئلہ لکھ کردیں تاکہ جواب اچھی طرح سمجھ کر دیا جاسکے۔

 میں فقہ حنفیہ سے تعلق رکھتاہوں ،ہمارے چار بچے بھی ہیں جن کی دیکھ بال کے لیے پریشانی ہے، کیاکوئی صورت اکٹھے رہنے کی نکل سکتی ہے۔برائے مہربانی اس کا جواب مرحمت فرماکر ہماری راہنمائی فرمائیں۔ شکریہ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں ،اب صلح کی کوئی صورت نہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved