• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اگر غلامی مفقود ہے تو کفارہ میں غلامی کا تصور کیوں؟

استفتاء

کیا شرعی غلام کا تصور ہے اس دور میں اسلام میں ؟اگر نہیں تو پھر کفارہ کی  آیت میں عتق کا ذکر کیوں ہے؟اور اگر نہیں ہے تو کوئی دلیل کہ کب سے غلامیت کا رواج ختم ہو اہے ۔؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس دور میں غلام کا تصور مفقود ہے ۔کفارہ کی  آیت میں عتق کے ذکر کا یہ مطلب نہیں کہ ہر حال میں غلام ہی  آزاد کیا جائے بلکہ مطلب یہ ہے کہ اگرغلام دستباب ہو اور اسے  آزاد کرنے کی قدرت ہو تو غلام  آزاد کیا جائے ورنہ متبادل صورتیں اختیار کی جائیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved