- فتوی نمبر: 28-363
- تاریخ: 30 نومبر 2022
- عنوانات: عقائد و نظریات > اسلامی عقائد
استفتاء
سنا ہے کہ عورت جس کے نکاح میں تھی بروز قیامت جنت میں اسی کے ساتھ ہوگی اگرچہ دوسرے کے ساتھ رہنے کی خواہش ہو۔ اگر بیوہ ہونے کے بعد یا ایک بندہ سے طلاق کے بعد دوسرا نکاح کرے تو پھر کس کے ساتھ ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اس عورت کے متعلق تین قول ہیں:
- جس شوہر کو پسند کرے گی اس کو ملے گی۔
- بعض کہتے ہیں کہ اخیر والے کو ملے گی۔
- جس شوہر کو اخلاق کے لحاظ سے پسند کرے گی اس کو ملے گی۔
التذکرۃ فی احوال الموتیٰ والآخرۃ (415،ط: مکتبہ وحیدیہ) میں ہے:
فإن كانت المرأة ذات أزواج فقيل: إن من مات عنها من الأزواج أخراهن له.قال حذيفة لامرأته إن سرك أن تكوني زوجتي في الجنة إن جمعنا الله فيها لا تتزوجي من بعدي، فإن المرأة لآخر أزواجها في الدنيا.وخطب معاوية بن أبي سفيان أم الدرداء فأبت وقالت: «سمعت أبا الدرداء يحدث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال: المرأة لآخر أزواجها في الجنة.وقال لي: إن أردت أن تكون زوجتي في الجنة فلا تتزوجي من بعدي» .وذكر أبو بكر النجاد قال: «حدثنا جعفر بن محمد بن شاكر، حدثنا عبيد بن إسحاق العطار، حدثنا سنان بن هارون، عن حميد، عن أنس أم حبيبة زوج النبي صلى الله عليه وسلم قالت: يا رسول الله المرأة يكون لها زوجان في الدنيا ثم يموتون ويجتمعون في الجنة لأيهما تكون للأول أو للآخر؟ قال لأحسنهما خلقاً كان معها يا أم حبيبة» .ذهب حسن الخلق بخير الدنيا والآخرة وقيل: إنها تخير إذا كانت ذات أزواج.
فتاویٰ محمودیہ(1/692)میں ہے:
سوال:کسی عورت نے دنیا میں پانچ ، چھ شوہر کیے تو وہ کون سے شوہر کو ملے گی اور اپنی بیبیاں اپنے ہی شوہر کو مليں گی یا دوسروں کو؟
جواب:جس نے دنیا میں کئی شوہر کیے تھے تو بعض کہتے ہیں کہ ان میں سے جس کو پسند کرے، اسی کو ملے گی اور بعض کہتے ہیں اخیر والے شوہر کو ملے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved