• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

الہدٰی انٹرنیشنل

استفتاء

ڈاکٹر****” الہدٰی انٹرنشنل” اپنے اصل عقائد و نظریات وہ ظاہر نہیں کرتیں، لیکن ان کے ادارے کے نصاب میں محترمہ کے شوہر ڈاکٹر**** کی کتاب "فقہ اسلامی : ایک تعارف ایک تجزیہ” شامل ہے۔ اس کتاب کو یہ حضرات خفیہ رکھتے ہیں اور باہر کسی کےہاتھ نہیں لگنے دیتے۔ اس کتاب کے سرسری مطالعے اور نتیجے میں متعدد باتیں جمہور فقہائے کرام کے اقوال اور معروف اصول دین سے متصادم ہوتی ہیں، مثلاً

1۔ تقلید شخصی کا انکار

2۔ ائمہ اربعہ کے اجماع کو تسلیم نہ کرنا۔

3۔ مذاہب اربعہ سے اعتماد ختم کرنے کی کوشش۔

4۔ چاروں مسالک سے ہٹ کر ایک نئے مذہب کی بنیاد فراہم کرنا۔

5۔ عوام الناس کو اجتہاد کرنے اور براہ راست اصول شریعت سےاستنباط کی دعوت وغیرہ۔

ذیل میں اس کتاب کی چند عبارات ہو بہو نقل کی جاتی ہیں:

1۔ "اس جدید دور میں آج فقہ اسلامی کی تدوین نو کی ضرورت ہے، تاکہ تمام مذاہب کے علماء اور ان کے مقلدین کو قریب لا کر نفرت کو کم کیا جاسکے۔ قرآن و سنت کے مقابلے میں قدیم فقہی کتب خود بہت دقیق ، مشکل اور انتہائی مختصر ہیں”۔ (ص : 25 )

2۔ ” اجماع امت کی تعریف یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد پوری امت اسلامیہ کا کسی خاص شرعی حکم پر متفق ہو جانا۔ اس کاتعلق ہر مسلمان کے امور سے ہے، جیسے : امت کا اجماع پانچ نمازوں اور تمام ارکان اسلام۔۔۔۔۔۔۔ اسی طرح ائمہ اربعہ کا اجماع، اجماع نہیں”۔( ص: 53 )

3۔ ” بعض ائمہ جیسا کہ فقہائے اربعہ ہیں۔ ان کے اقوال نہ حجت لازمہ ہیں اور نہ ہی اجماع ہیں، بلکہ ان سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے اپنی تقلید سے منع کیا تھا۔ اور یہ حکم دیا تھا کہ ان کے اقوال کو کتاب و سنت کے مقابلے میں چھوڑ دیا جائے۔” (54، 55 )

4۔ ” انہی جھگڑوں میں اپنی ساکھ بحال رکھنے کے لیے احادیث تک گھڑی گئیں۔ قرآن کی آیت اگر ہمارے امام کے قول کے مخالف ہو گی تو ضرور کچھ نہ کچھ تاویل ہوگی۔” ( ص: 154، 155 )

5۔ پوچھنے والا اپنے عالم سے گذارش کرے کہ برائے مہربانی مجھے اس مسئلے کا جواب قران و سنت کی رو سے دیا جائے اور دوسرے ائمہ حضرات کی رائے سے بھی مطلع فرمائیں، تاکہ اپنی سہولت کے مطابق جس کی رائے پر چاہوں عمل کر سکوں”۔ (193)

6۔ ” ہم نےجناب**** بریلی اور دیوبند وغیرہ مقامات و شخصیات کے نام سے جو فرقے اور مسلک ایجاد کیے ہیں، ان کا کیا جواز ہے؟ ۔۔۔ کیا ہم نے سوچا کہ ان شخصیات کو معصومیت کا درجہ دے کر انہیں رسول اکرم ﷺ کے مقابل تو کھڑا نہیں کردیا۔” (197)

7۔” ہم نے سوچا کہ یہ قرآن مجید کا ہمارے لیے پہلا اور زندگی کا آخری درس ہے کہ” و لا تموتن إلا و أنتم مسلمون” یہ تو قطعا نہیں کہا کہ” و لا تموتن إلا و أنتم حنفيون” ۔۔۔ ہماری اہل درد سے ہمدردانہ درخواست ہے کہ ان فرقوں اور ناموں کو خیر آباد کہنے کی قربانی دیں۔ ” (198)

یہ تھے اس کتاب میں سے چند اقتباسات جو آپ نے ملاحظہ فرمائے۔ ان کے تناظر میں ڈاکٹ****، ان کے شوہر اور ان کے ادارے کے عقائد و نظریات کا حکم کیا ہے؟ کیا وہ اہلسنت والجماعت کے ترجمان ہیں یا راہ حق سے ہٹے ہوئے ہیں؟ ناواقف عوام کے لیے ان کی پیروی ضرر رساں تو نہیں ہے؟ ٹی وی چینلز پر ان کے نظریات کی ترویج اور تشہیر، دین کے حلیے کے لیے خطرے کی گھنٹی تو نہیں؟ اگر ان سب باتوں کا جواب اثبات میں ہے تو اس کے سد بات کے لیے کچھ کیا جانا چاہیے؟ قرآن وسنت کی روشنی میں ان سوالات کے تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں۔ آپ کی سہولت کے لیے ان کے نصاب میں شامل کتاب کا عکس ملحق ہے۔ جس میں دلچسپ انکشافی حوالہ جات نشان زد کیے گئے ہیں۔ نیز زیر نظر استفتاء میں پیش کیے گئے حوالوں سے متعلقہ صفحات کی سطریں خط کشیدہ کر دی گئی ہیں۔ اس کتاب سے مزید اس طرح کے نظریات پر تبصرہ فرمائیں تو امت پر احسان ہوگا۔ کتاب میں موجود محل نظر عبارات کی فہرست صفحہ اول پر ملاحظہ ہوں۔

الجواب

**** ہوں یا ان کے شوہر ****ہوں یہ بنیادی طور پر غیر مقلد ہیں اس لیے ان کی بہت سی باتوں کو جو قابل اعتراض سمجھا جاتا ہے وہ ہی ہیں جو غیر مقلد طبقہ کرتاہی رہتا ہے۔ خواہ آپ کتنے ہی جواب دے لیں وہ اپنی ہی کہتے رہیں گے۔ اس کے توڑ کی ایک صورت یہ ہے کہ عوام کے لیے اردو زبان میں یا کسی مقامی زبان میں مختصر اور جامع قسم کی دینی تعلیم کا مستقل انتظام کیا جائے۔ فہم دین کورس کے نام سے ہم نے ایک کورس کئی سال پہلے ترتیب دیا تھا جو کراچی کا اشاعتی ادارہ مجلس نشریات اسلام شائع کر رہا ہے۔ یہ پانچ کتابوں پر مشتمل ہے یعنی (1) اسلامی عقائد (2) اصول دین (3) مسائل بہشتی زیور (4) فہم حدیث مکمل تین جلد (5) فہم قرآن مکمل تین جلد 16 پارے کی تفسیر)۔

آپ اس نصاب کو دیکھیں اس کے ساتھ ہمارا کچھ بھی مالی مفاد وابستہ نہیں ہے۔ اگر سمجھ میں آئے تو اس کی تعلیم میں کوشش کیجئے۔

” فقہ اسلامی” کتاب کو ہدیہ کرنے پر ہمارا دارالافتاء آپ کا شکر گذار ہے۔ فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved